کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا میں ڈائیں بازو کے حزب اختلاف کے سینیٹر اور آئندہ الیکشن میں صدارتی امیدوار میگوئل یوریب پر ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ کر دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ریلی کے دوران صدارتی امیدوار میگوئل یوریب پر اُس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ 39 سالہ میگوئل یوریب کے خطاب کے دوران گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ تصاویر میں وہ ایک سفید کار کے سامنے خون میں لت پت دکھائی دیے جبکہ لوگوں نے انہیں پکڑا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی افریقی ملک کے صدر پر قاتلانہ حملہ
موجودہ حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشم مہم کے دوران میگوئل یوریب پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، تشدد کا یہ عمل نہ صرف میگوئل یوریب کے خلاف ہے بلکہ جمہوریت، آزادی رائے اور کولمبیا میں سیاست پر بھی حملہ ہے۔
یاد رہے کہ میگوئل یوریب حکومت کے سخت ناقد ہیں اور ڈیموکریٹک سینٹر پارٹی کے رکن ہیں۔ اکتوبر 2024 میں انہوں نے 2026 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔
دارالحکومت بگوٹا کے میئر کارلوس گیلان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ میگوئل یوریب کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں ہنگامی طور پر طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
میئر کارلوس گیلان نے یہ بھی تصدیق کی کہ صدارتی امیدوار پر حملہ کرنے والے ملزم کو پکڑ لیا گیا۔
دوسری جانب، وزیر دفاع پیڈرو سانچیز نے ایکس پر لکھا کہ حکام نے حملے کے منصوبہ سازوں کی معلوم فراہم کرنے والے کیلیے 7 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔