اسلام آباد : کرنل (ر)فرخ نے مشرقی پاکستان کے بنگلادیش بننے کے پس پردہ حقائق بتاتے ہوئے کہا صاحبزادہ یعقوب نےلکھا ملٹری آپریشن نہ کرنا، ملک ٹوٹ جائیگا، 4جرنیل وہاں تھے سب نے کہا آپریشن نہیں مذاکرات کریں ، ادھر بھٹو سمیت کچھ مشیروں نے یحیی کو پمپ کیا۔
تفصیلات کے مطابق مشرقی پاکستان میں جنگ لڑنے والے کرنل (ر)فرخ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں مشرقی پاکستان کےبنگلادیش بننے کے پس پردہ حقائق بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے بطورکیپٹن ہیڈ کواٹرزمیں انٹیلی جنس افسر تعینات کیاگیا، پہلے دن انٹیلی جنس رپورٹس کی فائلیں دیکھیں توہوش ٹھکانے آگیا۔
کرنل (ر)فرخ کا کہنا تھا کہ پتہ چلااوپرسے ڈھاکہ ٹھیک لیکن اندرسے گل سڑگیا ہے، صاحبزادہ یعقوب نےلکھا ملٹری آپریشن نہ کرنا، ملک ٹوٹ جائیگا، 4جرنیل وہاں تھے سب نے کہا آپریشن نہیں مذاکرات کریں ، ادھر بھٹو سمیت کچھ مشیروں نے یحیی کو پمپ کیا۔
انھوں نے بتایا کہ جو بندہ ہمیں ملتا تھا اسے مکتی مار دیا جاتا تھا، ایس پی کے بیٹے کو بازار میں مار دیاگیا ، آپریشن ہوگیااور ایک ماہ میں ہم نے کلیئر کیا، جس کے بعد مکتی باہنی بھارت بھاگ گئے۔
مشرقی پاکستان میں جنگ لڑنے والے کرنل کا کہنا تھا کہ 20نومبرکوبھارتی فوج سےملکرمکتیوں نےٹینکوں کا بڑا حملہ کیا، ہمارے پاس دوسری جنگ عظیم کےبےکار ٹینک تھے، کہا جاتا ہےتین ڈویژنزتھیں لیکن حقیقت میں ایک ڈویژن ٹینک فورس تھی ، جو ڈویژنز بھیجی گئیں انکے ٹینکس کےآرٹلری گنز ہی نہ تھیں۔
جنگ کے حوالے سے کرنل (ر)فرخ نے کہا کہ بھارت نے 20نومبر کوعید کے دن 24مقامات پر حملہ کیا، جب کہ یہاں پر جنگ ڈکلئیر ہی نہ کی گئی، جواب لینا چاہیے کہ جنگ ڈکلئیر کیوں نہ ہوئی؟13دن بعد جب ہم نے یہاں سے حملہ کیا تو جنگ قراردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوی کے پاس صرف 4گن بوٹس اورفضائیہ کے 15بڈھے جہاز تھے، ہمارے پرانے ایف86اور بھارت کے نئے Mig 21 تھے، ہم بھرپور لڑے، بھارت کے 13جہاز گرائے اورہمارے دو گرے۔
کرنل (ر)فرخ نے بتایا کہ سمجھ آرہی تھی یہ معاملہ اب ہم سے زیادہ ہوگیا ہے، سرنڈر غیر متوقع اور پہاڑ کے طرح ہم پر گرا، بہت دکھ ہوا، یکطرفہ لڑائی تھی پھر بھی ہمارا گروپ علیحدہ لڑنےکا منصوبہ بنا رہا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اکٹھے4 یا 10 ہزارہوتے توسرنڈر نہ ہوتا لیکن ہم ٹکڑیوں میں تقسیم تھے ، ہم43ہزار تھے8ہزار شہید ہوئے ،سویلین سمیت ہم 90ہزار تھے، مشکل ترین وقت تھا جب ڈھاکہ سے بھارت جیل میں لیکر گئے۔
کرنل (ر)فرخ کا کہنا تھا کہ مال گاڑی کے ڈبوں میں سامان کی طرح دھکیلا اورتالا لگا دیاگیا، 3دن،4راتوں تک سفر میں بھوکے پیاسے اوروہیں پرپیشاب بھی کرتےرہے، جب تالا کھلا تو کچھ پاگل، بیہوش اور کچھ مرگئے جبکہ جیل سے 5 لوگ باتھ روم سےسرنگ کھود کر بھاگے۔
انھوں نے اپنی محبت کے حوالے سے بتایا کہ جنگ سے پہلے پاکستانی محب وطن لڑکی سے محبت ہوئی، لڑکی کا نام سونیا تھا اور وہ بھی مجھ سے بہت پیار کرتی تھی، اس فیملی کو مکتی کہتے تھے کپتان کو مروا دو، انہیں ہمارے حوالے کرو توسب کو معاف کردیں گے ، وہ بنگالی تھی مجھے کہتی تھی مغربی پاکستان چلے جاتے ہیں۔
کرنل (ر)فرخ نے کہا کہ پاکستانیوں کی مددکرنیوالے ڈھائی لاکھ بنگالیوں،بہاریوں کو قتل کیا گیا، ان میں سونیا کا سارا خاندان بھی قتل کردیا گیا، رہائی کے بعد ان کو بہت تلاش کیا لیکن نہیں ملے۔