بھارتی فوج کی کرنل صوفیہ کے خلاف توہنین آمیز تبصرہ کرنے والے بی جے پی وزیر وجے شاہ کی معافی سپریم کورٹ میں نامنظور ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش کابینہ کے وزیر وجے شاہ کرنل صوفیہ قریشی کےخلاف متنازعہ زبان استعمال کرکے مشکل میں آگئے، انھیں سپریم کورٹ نے ایک بار پھر جھاڑ پلائی ہے، عدالت نے اس معاملے میں ایس آئی ٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری دی ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے وجے شاہ کا معافی نامہ نامنظور کردیا ہے جبکہ معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔
کرنل صوفیہ قریشی کے معاملے کو دیکھنے کےلیے ایس آئی ٹی میں 3 آئی پی ایس افسر ہوں گے جس میں ایک خاتون افسر بھی شامل ہوں گی، عدالت نے مدھیہ پردیش کے باہر سے تین سینئر آئی پی ایس افسروں کی خصوصی کمیٹی (ایس آئی ٹی) بنانے کا حکم دیا ہے جو تحقیقات کریںگے۔
عداتل نے مدھیہ پردیش حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایس آئی ٹی کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ اس جانچ کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے، ایس آئی ٹی پہلی رپورٹ 28 مئی کو پیش کرے۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ پر مشتمل بینچ نے وجے شاہ سے پوچھا کہ آپ نے کس طرح معافی مانگی ہے؟
عدالت نے وجے شاہ کے وکیل منندر سنگھ سے کہا کہ ہمیں آپ کی ایسی معافی نہیں چاہیے، آپ پہلے غلطی کرتے ہیں پھر عدالت چلے آتے ہیں۔ آپ ذمہ دار رہنما ہیں۔ آپ کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے لیکن آپ نے بہت ہی گندی زبان کا استعمال کیا ہے۔
بھارتی وزیر کے وکیل نے کہا کہ وہ معافی مانگ چکے ہیں اور اس معافی کی ویڈیو بھی جاری کر چکے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ معافی کس طرح سے مانگی گئی ہے، آپ کی زبان اور انداز سے نہیں لگ رہا ہے کہ آپ شرمندہ ہیں۔
آپ کہہ رہے ہیں کہ کسی کو ٹھیس پہنچی ہو تو آپ معافی چاہتے ہیں، ہم آپ کی معافی کی اپیل خارج کرتے ہیں۔ آپ نے صرف اس لیے معافی مانگی ہے کیونکہ عدالت نے کہا۔
کرنل صوفیہ کیخلاف آپ نے کس قسم کی گفتگو کی؟ بھارتی چیف جسٹس بی جے پی وزیر پر برہم