امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی کی فلسطینی طالبہ لیقا کو بھی حراست میں لے لیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کی مبینہ حمایت کرنے پر بھارتی طالبہ رنجنی کا اسٹوڈنٹ ویزا بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق فلسطینی طالبہ لیقا کو ایف ون اسٹوڈنٹ ویزا کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی محکمہ کا کہنا ہے کہ طالبہ کو ڈیپورٹ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مظاہرین کے ترجمان محمود خلیل کو بھی گرفتار کرچکی ہے۔ محمود خلیل کی گرفتاری پر مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور پر قبضہ کرکے دھرنا دے دیا تاہم پولیس نے سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
نیویارک سٹی میں درجنوں مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور کی لابی پر قابض ہوکر دھرنا دے دیا، اس موقع پر مظاہرین نے ٹرمپ مخالف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔
طالب علم محمود خلیل کی رہائی کیلئے مظاہرین زبردست نعرے بازی کرتے رہے تاہم پولیس نے کارروائی کرکے سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
ٹرمپ نے تنقید کرنیوالے امریکی چینلز اور اخبارات کو بد عنوان قرار دیددیا
واضح رہے کہ غزہ جنگ کیخلاف کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو امریکہ میں گرفتاری کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔
ان کی گرفتاری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔