امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وفاقی فنڈنگ روکنے کی دھمکی پر کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کی عبوری صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے جمعہ کے روز استعفیٰ دے دیا ہے، وہ یہ عہدہ خالی کرنے والی آئیوی لیگ اسکول کی دوسری صدر بن گئی ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز کے نشانے پر ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی پر الزام لگایا تھا کہ وہ یہودی طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی ہے، اور یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر فنڈز میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔
ایک ہفتے قبل ہی آئیوی لیگ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے متعدد پالیسیوں کو تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا، کیٹرینا آرمسٹرانگ اگست سے یونیورسٹی کی قیادت کر رہی تھیں، جب غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے خلاف مظاہروں کو نہ روکے جانے پر سابق صدر مستعفی ہو گئے تھے۔
ٹرمپ انتظامیہ کو بڑا جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ
بی بی سی کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی ڈونلڈ ٹرمپ کے غصے کا شکار ہوئی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ کولمبیا اور دیگر اسکولوں نے یہود دشمنی اور یہودی طلبہ کو ہراساں کیے جانے کو برداشت کیا۔
یونیورسٹی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ کیٹرینا کولمبیا کو ان کا سابقہ عہدہ دے دیا گیا ہے اور وہ پہلے کی طرح میڈیکل سینٹر کی قیادت کریں گی، جب کہ ان کی جگہ بورڈ آف ٹرسٹیز کی شریک چیئر کلیئر شپمین لیں گی، جو قائم مقام صدر کے طور پر کام کریں گی۔
مستعفی صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے کہا کہ انھوں نے بھرپور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے نباہنے کی کوشش کی، جب کہ نئی عبوری صدر کلیئر شپمین نے کہا ’’مجھے سنگین چیلنجوں کا واضح ادراک ہے، اور میں یہ عہدہ اس ادراک کے ساتھ سنبھال رہی ہوں۔‘‘ ادھر ہارورڈ یونیورسٹی کے مڈل ایسٹرن اسٹیڈیز سینٹر کی سرکردہ شخصیات نے بھی اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔