منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

اسلام آباد میں کمرشل پلاٹوں کی نیلامی میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں کمرشل پلاٹوں کی نیلامی میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیلامی میں غیر شفافیت سے قومی خزانے کو 37 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

سرکاری آڈٹ رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے نے 29 کمرشل پلاٹ نیلامی کے لیے آفر کیے تھے، جس میں 23 پلاٹوں کے لیے 37 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد بڈ پرائس قبول کی گئی، جب کہ بولیاں موصول نہ ہونے سے 5 کمرشل پلاٹوں کی نیلامی مؤخر کی گئی، اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث ایک پلاٹ کی نیلامی روک دی گئی۔

آڈٹ دستاویز کے مطابق ان پلاٹوں کا بیک اپ ریکارڈ اور نیلامی کی قیمت کا ریکارڈ ہی دستیاب نہیں ہے، زمین کی قیمتوں کا مارکیٹ ٹرینڈ ریزرو پرائس کے تخمینہ کا ریکارڈ بھی نہیں ہے، جب کہ مؤخر کیے جانے والے 5 پلاٹوں کا ریکارڈ فائلوں سے غائب ہے، اور سی ڈی اے فائلوں میں قانونی پیچیدگیوں کے باعث روکے گئے پلاٹ کا ریکارڈ بھی نہیں ہے۔

- Advertisement -

آڈٹ حکام نے کہا ہے کہ خواہش مند بولی دہندگان سے لیے جانے والے پے آرڈرز بینک میں جمع نہیں کرائے گئے، اور بینکوں سے پے آرڈرز کی تصدیق نہیں کرائی گئی، اس لیے ان پے آرڈرز کے جعلی ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

حکام کے مطابق سی ڈی اے میں ناقص مالی کنٹرول سے اربوں روپے کی بے ضابطگی ہوئی ہے، سی ڈی اے کی جانب سے اعتراضات کا جواب بھی نہیں دیا گیا ہے، آڈیٹر جنرل نے رپورٹ میں تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں