راولپنڈی: کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی، اور اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے دھماکا خیز انکشاف کیا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے، انھوں نے کہا ’’میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔‘‘
کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کے لیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔‘‘
انھوں نے کہا ’’میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا ’’فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘