ہفتہ, فروری 8, 2025
اشتہار

شہباز شریف نے عدالت میں کیا شکایت کی جس پر جج برہم ہو گئے؟

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے جج سے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک روا رکھا جا رہا ہے، شام کو جب کھانا آتا ہے تو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف کی شکایت پر احتساب عدالت کے جج نے سخت ایکشن لیتے ہوئے کہا انسانیت کی تذلیل کے لیے میں کوئی بھی چیز برداشت نہیں کروں گا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کے روبرو شہباز شریف نے بیان دیتے ہوئے کہا میں جب سیل میں نماز پڑھتا ہوں تو کرسی سے مدد لیتا ہوں، لیکن مجھے کرسی دینے سے انکار کیاگیا، شام کو جب کھانا آتا ہے تو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے، میں آپ سے استدعا کرتا ہوں کہ آپ ان چیزوں کو دیکھیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا میں نے ڈی جی نیب کو پھر شکایت بھجوائی ہے، جیل میں جان بوجھ کر میری کمر کو تکلیف پہنچانے کے لیے دو دن سے تواتر کے ساتھ یہ کیا گیا، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن میری صحت کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر یہ کیا جا رہا ہے۔

احتساب عدالت کے جج نے کہا انسانیت کی تذلیل والی میں کوئی بھی چیز برداشت نہیں کروں گا، آئندہ کے بعد اگر یہ شکایت ہوئی تو میں اس کا نوٹس لوں گا، آرڈرز میرے چلیں گے نہ کہ کسی اور کے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہباز شریف کو سیل میں نہیں خاص روم ڈسپنسری میں رکھا گیا ہے، ان کا کھانا گھر سے لانے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

ضمانت مسترد ، نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

شہباز شریف نے کہا اہل کار کرسی کا رخ نماز کے لیے موڑ دیتے تھے، کمر کو کچھ ہوا یا جان گئی تو مقدمہ عمران خان، شہزاد اکبر کے خلاف درج کراؤں گا۔ جج نے عدالت میں دیگر وکلا کو بولنے سے روک کر کہا کہ میں ایک مکمل آرڈر آج ہی اس سے متعلق پاس کروں گا، یہ ہر گز درست نہیں کہ کھانا زمین پر دیا جائے۔

شہباز شریف سے جج نے کہا آپ نے اپنی شکایت مجھے بتا دی ہے، جب تک آپ عدالتی تحویل میں ہیں احکامات میرے چلیں گے، میں دوران تحویل غیر انسانی سلوک برداشت نہیں کروں گا۔

واضح رہے کہ آج شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش گیا گیا تھا، 28 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے ان کی عبوری ضمانت مسترد کر دی تھی، جس کے بعد نیب حکام نے شہباز شریف کو گرفتار کر لیا تھا۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں