منگل, مئی 27, 2025
اشتہار

نیند پوری کرنے کے باوجود تھکاوٹ کا احساس : بڑے خطرے کی علامت

اشتہار

حیرت انگیز

کام کی زیادتی کی وجہ سے تھکاوٹ کا احساس ہونا عام سی بات ہے لیکن جب یہی احساس ضرورت سے زیادہ اور مسلسل ہونے لگے تو سمجھ لیں کہ خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔

بہت سے لوگوں کو رات کو اچھی نیند کے باوجود صبح تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے، درحقیقت تھکاوٹ کا احساس ہر وقت برقرار رہتا ہے تو اس کا تجربہ دنیا بھر میں متعدد افراد کو ہوتا ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ مسلسل تھکاوٹ کی وجہ کون سے امراض ہوسکتے ہیں؟ ہر وقت تھکاوٹ برقرار رہنے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں،روزمرہ کی زندگی کی عادات بھی اس حوالے سے اثرات مرتب کرتی ہیں، مگر یہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ شدید سستی ہے یا نقاہت جیسی تھکاوٹ، اکثر ان دونوں میں فرق کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

نیند، غذا اور ورزش ایسے عناصر ہیں جو اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں مگر کئی بار یہ مختلف امراض کی نشانی بھی ہوتی ہے۔

مندرجہ ذیل سطور میں ایسی ہی طبی وجوہات کے بارے میں بتایا گیا ہے جو ہر وقت جسمانی تھکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔

خون کی کمی

خون کی کمی یا انیمیا نامی عارضہ بھی ہر وقت تھکاوٹ کا شکار بنا سکتا ہے۔ خون کے سرخ خلیات ہمارے جسم کے ہر حصے تک آکسیجن پہنچانے کا کام کرتے ہیں مگر خون کی کمی کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا، جس سے ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔

خون کی کمی کو مختلف غذاؤں جیسے کلیجی، بیج، مچھلی اور دیگر آئرن سے بھرپور غذاؤں سے دور کیا جاسکتا ہے، مگر اس حوالے سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

ذیابیطس

یہ مکمل طور پر واضح نہیں کہ ذیابیطس کے شکار افراد کو ہر وقت تھکاوٹ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔
مگر ماہرین کے خیال میں بلڈ شوگر کی بڑھی ہوئی سطح اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہے۔

خون میں موجود یہ شکر جسمانی توانائی کے لیے ایندھن میں تبدیل نہیں ہوتی جس کے نتیجے میں جسم کمزوری اور تھکاوٹ محسوس کرنے لگتا ہے، اگر اکثر بغیر کسی وجہ کے تھکاوٹ کا احساس ہو، جس کے ساتھ ہر وقت پیاس اور پیشاب آنے جیسی علامات کا سامنا ہو تو شوگر ٹیسٹ کرالینا چاہیے۔

تھائی رائیڈ

گلے میں موجود تھائی رائیڈ غدود میٹابولزم کو کنٹرول کرتے ہیں یعنی وہ عمل جس سے جسم کھانے کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔

جب تھائی رائیڈ کو مختلف مسائل کا سامنا ہو تو میٹابولزم کی رفتار سست ہوجاتی ہے جس کے باعث ہر وقت تھکاوٹ اور سستی جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جبکہ جسمانی وزن بڑھنے لگتا ہے۔

امراض قلب

ہر وقت شدید تھکاوٹ کا احساس ہارٹ فیلیئر کی ایک عام نشانی ہے،ہارٹ فیلیئر کے دوران دل خون کو درست طریقے سے پمپ نہیں کرپاتا،اسی طرح روزمرہ کے کام کرنا مشکل ہو جائے یا ورزش کرنے سے حالت بدتر ہو جائے تو یہ بھی ہارٹ فیلیئر کی نشانی ہو سکتی ہے۔

ڈپریشن

اگر آپ کے خیال میں ڈپریشن صرف ذہنی مسئلہ ہے تو یہ جان لیں کہ اس سے جسم پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،تھکاوٹ، سردرد اور کھانے کی خواہش ختم ہوجانا ڈپریشن کی عام علامات ہیں۔

اگر ذہنی طور پر مایوسی کے احساس کے ساتھ ساتھ تھکاوٹ کا سامنا کئی ہفتوں تک ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مذکورہ معلومات مختلف طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہیں، لہٰذا قارئین کسی ہدایت پر عمل کرنے سے قبل ذاتی معالج سے بھی لازمی مشورہ کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں