کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے قلعۂ وزیر میں دہشت گردوں نے ایک فوجی تربیتی مرکز کے قریب واقع کمپلیکس پر قبضہ جما کر ٹریننگ سینٹر کو ہدف بنا لیا، سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں تمام دہشت گرد مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق قلعۂ وزیر میں واقع ایک ملٹری ٹریننگ سینٹر ’نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی‘ (این ڈی ایس) کے قریب واقع عمارت پر صبح دس بجے دہشت گردوں نے قبضہ کر کے فوجی تربیتی مرکز کو مسلسل نشانہ بنایا۔
کابل پولیس کے سربراہ کے ترجمان حشمت ستنکزئی نے میڈیا کو بتایا کہ قلعۂ وزیر میں دہشت گردوں نے زیرِ تعمیر عمارت میں مورچہ بندی کر لی تھی۔ دہشت گردوں نے عمارت پر قبضہ جما کر وہاں سے چھپ کر ٹریننگ سینٹر پر گولیاں اور راکٹ برسائے۔
دریں اثنا افغان میڈیا نمائندوں کے مطابق علاقے کے رہائشیوں کہا کہنا ہے کہ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، اس دوران دو دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی جو راکٹوں کی تھی۔
پولیس نمائندے ستنکزئی نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مقامی لوگوں کو نکالا اور انھیں قریبی محفوظ علاقے کی طرف لے جایا گیا۔ پولیس کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں چھ گھنٹے لگے جب کہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں تین افراد زخمی ہوئے۔
وزیرِ داخلہ ویس برمک نے شام چار بجے دہشت گردوں کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو مار کر عمارت خالی کرالی ہے۔
خیال رہے کہ یہ رواں ہفتے فوجی عمارت پر یہ دوسرا حملہ ہے، پولیس کے مطابق منگل کو بغلان میں ملٹری بیس پر طالبان کے حملے میں افغان نیشنل آرمی کے 35 افسران اور دس پولیس اہل کار ہلاک ہوئے تھے، اس حملے میں 400 طالبان نے حصہ لیا تھا۔