تازہ ترین

بجٹ 2023-24 قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال...

ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ناگزیر ہے، شہباز شریف

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ...

پاکستان کا خطرناک ترین دشمن افغانستان میں پُر اسرار طور پر ہلاک

راولپنڈی : پاکستان کا خطرناک ترین دشمن ثنااللہ غفاری...

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا...

حرم مکی میں کمپیوٹرائزڈ تھرمل کیمرے نصب

ریاض: سعودی حکام کی جانب سے حرم مکی میں کمپیوٹرائزڈ تھرمل کیمرے نصب کردیے گئے ہیں، جدید ترین ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے بیک وقت 24 افراد کی اسکریننگ کی جا سکتی ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے ادارہ امور حرمین شریفین کے نگران اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس نے حرم مکی میں کمپیوٹرائزڈ تھرمل کیمروں کا افتتاح کر دیا ہے۔

افتتاح کے بعد شیخ السدیس نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرم مکی میں کام کرنے والے تمام افراد کے لیے لازم ہے کہ وہ حرم میں داخل ہونے سے قبل تھرمل کیمروں کی اسکریننگ سے گزریں۔

ان کے مطابق اگر کسی کا درجہ حرارت بڑھا ہوا ہے تو اسے حرم مکی آنے کی اجازت نہیں ہوگی بلکہ وہ مزید چیک اپ کے لیے متعلقہ ادارے سے رجوع کرے۔

شیخ السدیس نے مزید کہا کہ کسی کو موجودہ حالات کے حوالے سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد مملکت ذاتی طور پر حرمین آنے والوں کی صحت کے امور کے حوالے سے مسلسل نگرانی کرتے ہیں اور وہ تمام معاملات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پختہ یقین ہے اور اس بات کا یقین دلانا چاہتا ہوں کہ رب کریم جلد ہی ملت کوغم کی ان گھڑیوں سے نجات دل ادیں گے اور حرمین شریفین میں طواف و سعی اور روضہ شریف میں نماز باجماعت کی ادائیگی شروع ہوجائے گی اور حالات حسب سابق جلد ہی معمول پر آ جائیں گے۔

شیخ السدیس کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیئے کہ موجودہ حالات میں احتیاطی اقدام سے نہ گھبرائیں اور جو اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ سب کی حفاظت اور صحت و سلامتی کے لیے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مسجد نبوی میں بھی تھرمل ڈیجیٹل کیمروں کی تنصیب کی جا چکی ہے، جدید ترین ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے بیک وقت 24 افراد کی اسکریننگ کی جا سکتی ہے۔

حرمین شریفین میں کام کرنے والوں کی اسکریننگ کا مقصد حفاظتی اقدامات پر مکمل طور پر عمل کرنا ہے کیونکہ کوئی ایک بھی متاثرہ کارکن دوسروں کو متاثر کر سکتا ہے اس لیے احتیاطی اقدامات پر عمل کرنا ہر ایک پر لازم ہے۔

Comments