نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت میں فاشسٹ مودی سرکار کے مسلمان طلبہ پر مظالم کے خلاف خود بھارتی بھی بول پڑے، سابق کرکٹر عرفان پٹھان اور آکاش چوپڑا نے پولیس کے لاٹھی چارج اور بہیمانہ تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عرفان پٹھان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی الزام تراشیاں ہمیشہ چلتی رہیں گے لیکن میں اور ہمارا ملک جامعہ ملیہ کے طلبہ کے حوالے سے فکر مند ہیں۔
Political blame game will go on forever but I and our country🇮🇳 is concerned about the students of #JamiaMilia #JamiaProtest
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) December 15, 2019
سابق کرکٹر آکاش چوپڑا نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ طلبہ ملک کا مستقبل ہیں ہم طاقت کا استعمال کرکے ان کی آواز نہیں دبا سکتے بلکہ ایسا کرنے سے آپ صرف انہیں ہندوستان کے خلاف کردیں گے۔
Deeply disturbing visuals from educational institutions across the country. Teary eyed. They are one of us. These kids are the future of this country. We don’t make India great by silencing their voices with the use of force. You’ll only turn them against India.
— Aakash Chopra (@cricketaakash) December 16, 2019
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں سے افسوسناک مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں جس پر آنکھیں نم ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت میں مسلمان مخالف، ہندو نواز متنازع بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے، مودی سرکار نے پولیس کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔
پولیس مسلمانوں کے حق میں احتجاج روکنے کے لیے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر گزشتہ روز ٹوٹ پڑی، طلبہ اور طالبات پر وحشیانہ تشدد کیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات کو بری طرح مارا پیٹا گیا، اسکارف پہنی طالبات کو بالوں سے گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا گیا، لاٹھیاں چلائی گئیں، آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔
Political blame game will go on forever but I and our country🇮🇳 is concerned about the students of #JamiaMilia #JamiaProtest
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) December 15, 2019