اقوام متحدہ میں یوکرین میں جنگ پر روس کیخلاف مذمتی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی، پاکستان اور چین سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں روس کے خلاف مذمتی قرارداد کے حق میں 143 جب کہ مخالفت میں 5 ممالک نے ووٹ دیا، پاکستان اور چین سمیت 35 ممالک نے مذمتی قرارداد میں غیر جانبدار رہے اور ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں شام، ناکاراگوا، شمالی کوریا اور بیلا روس شامل تھے، قرارداد میں روس کی طرف سے یوکرینی علاقوں کے الحاق کو غیر قانونی قرار دیا گیا جب کہ دوسری جانب مغربی ممالک نے یوکرین کو مزید فوجی امداد فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ طاقت کے زور پر کوئی ریاست کسی دوسری ریاست پر قبضہ نہیں کرسکتی، مسئلہ کشمیر اور یوکرین کی جنگ میں بہت مماثلت ہے، یوکرین کی طرح پاکستان مسئلہ کشمیر کو بھی اسی تناظر میں دیکھتا ہے۔
منیر اکرم نے مزید کہا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری نہیں کی، بھارت نے جبر سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبا کر رکھا ہوا ہے، اقوام متحدہ میں روس کی طرح آخر بھارت کی مذمت کیوں نہیں کی جا رہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ بندی کی تجاویز پر بھی قرارداد پیش کرنے والے ممالک نے غور نہیں کیا، روس یوکرین جنگ کے فوری خاتمہ کیلیے دشمنی کی روش سے باہر نکلنا ہوگا اور روس یوکرین تنازع کو روکنا ہو گا بصورت دیگر نتائج دنیا کیلیے خطرناک ہوں گے۔