تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

پیمرا نے ہندی کارٹون اور مانع حمل اشتہارات پر پابندی عائد کردی

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے خاندانی منصوبہ بندی کی مصنوعات کے اشتہارات اور ہندی ذبان میں ترجمہ کیے گئے کارٹون نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

پیمرا کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق الیکٹرانک میڈیا پر مانع حمل ادویات اور خاندانی منصوبہ بندی کی مصنوعات کے اشتہارات کو نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے،اس کے علاوہ ہندی ذبان میں ترجمہ کیے ہوئے انگریزی کارٹون کو نشر کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق پیمرا کو مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ ہندی ذباں میں نشر ہونے والے کارٹون بچوں پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں،اردو کے بجائے ہندی لفظوں کے استعمال کے باعث بچوں کے ذباں و لہجہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے،اس لیے ہندی ذباں میں ترجمہ کیے گئے کارٹون کے نشر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

pemra

دوسری جانب پیمرا نے ’’الیکٹرانک میڈیا‘‘مانع حمل اور خاندانی منصوبہ بندی کے اشتہارات نشر کرنے پر بھی عائد کردی ہے،پیمرا نے یہ قدم والدین کی جانب سے اُٹھائے گئے تحفظات کے بعد کیا گیا، والدین نے شکایت کی تھی کہ مانع حمل مصنوعات کے اشتہارات سے بچوں کے معصوم ذہنوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

واضع رہے پیمرا کے یہ نوٹس سپریم کورٹ کے اس فیصلے بعد جاری ہوئے ہیں جس میں پیمرا کو ہدایت کی گئی تھی کہ پیمرا میڈیا چینلز کو شو کاز نوٹس بھیجوانے کے بجائے ممنوع مواد کو نشر نہ ہونے دے،اور اس کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائے۔

نوٹس کے اجراء کے بعد ریگولیٹری باڈی نے خبردار کیا ہے کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والے میڈیا اداروں کے خلاف پیمرا قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ گذشتہ برس بھی پیمرا نے ایک کنڈوم برانڈ کے اشتہار کے حوالے سے شکایات موصول ہونے کی وجہ سے اسے غیر اخلاقی اور مذہبی عقائد کے خلاف قرار دے کر پابندی لگا دی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا جاتا ہے اور اسے کسی بھی فورم پر زیرِبحث لانے کو اخلاقیات کے منافی عمل قرار دیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -