منگل, اپریل 8, 2025
اشتہار

کانگو میں سیلاب نے تباہی مچادی، 30 سے زائد افراد ہلاک

اشتہار

حیرت انگیز

کانگو کے دارالحکومت کنشاسا میں بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کانگو کے صوبائی وزیر صحت پیٹریسن گونگو اباکاضی کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہلاکتوں کی یہ تعداد غیرحتمی ہے کیونکہ بارشوں سے دارالحکومت کے کئی علاقوں میں گھر اور سڑکیں تباہی کا شکار ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث مرنے والوں کے حوالے سے جو اعداد وشمار سامنے آرہے ہیں اس کے مطابق 30 افراد کی تصدیق ہوچکی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دریائے ندجیلی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے حالانکہ اس کے اطراف ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد شہری آبادی ہے جہاں قومی شاہراہ بلاک ہے اور ڈرائیورز گزشتہ ایک روز سے پھنسے ہوئے ہیں۔

کنشاسا کے گورنر ڈینئیل بمبا لوباکی کے مطابق پانی کی لائنیں متاثر ہوچکی ہیں تاہم لائن دو یا تین روز میں بحال ہوجائے گی اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ متعدد ہلاکتیں شہر میں کی گئیں غیرقانونی تعمیرات کے باعث ہوئی ہیں۔

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ کانگو کے شمال مشرق میں 21 جنوری سے پھیلنے والی ایک پراسرار بیماری سے تاحال سیکڑوں افراد متاثر جبکہ 53 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

پر اسرار وائرس سب سے پہلے بولوکو کے قصبے میں ظاہر ہوا تھا جہاں 3 بچے ایک مردہ چمگادڑ کھانے کے بعد ناک سے خون بہنے اور خون کی قے کے باعث چل بسے تھے۔

رپورٹس کے مطابق پراسرار بیماری کے زیرِ اثر زیادہ تر مریضوں کی پہلی علامت ظاہر ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر موت واقع ہوئی۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کونگو میں پھیلے اس پراسرار وائرس کے باعث صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

امریکا کے یمن پر فضائی حملے، متعدد شہید

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری میں اموات کی شرح 12.3 فیصد ہے جس سے متاثرہ افراد ملک کے لیے اہم خطرہ ہیں، لیبارٹری ٹیسٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس بیماری کا ایبولا یا ماربرگ جیسی زیادہ تشویش ناک بیماریوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں