بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما تکارام جولی کے معروف بالی وڈ اداکارہ مادھوری ڈکشٹ کے بارے میں کیے گئے تبصرے نے نئی بحث چھیڑ دی۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق تکارام جولی نے راجستھان اسمبلی میں ریاست میں منعقدہ حالیہ آئیفا ایوارڈ تقریب پر تنقید کی اور اس کے فوائد پر سوال اٹھایا۔
کانگریس رہنما نے آئیفا ایوارڈ پر حکومتی اخراجات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پر عوام کے 100 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے گئے، اگر آپ اس کا جائزہ لیں تو یہ صرف آئیفا کی تشہیر تھی نہ کے راجستھان کی۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان کو آئیفا ایوارڈ سے کیا ملا؟ تقریب کیلیے آنے والے فلمی ستاروں نے ریاست کے کسی سیاحتی مقام کا دورہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی ریلیز کے 25 سال بعد مادھوری دکشت کا حیران کن انکشاف
تکارام جولی نے اس تقریب میں شرکت کرنے والی مشہور شخصیات کے بارے میں مزید سوال اٹھایا کہ انڈسٹری کا کون سا بڑا نام سامنے آیا؟ شاہ رخ خان کے علاوہ باقی سب دوسرے درجے کے اداکار تھے، کوئی پہلے درجے کا اداکار نہیں آیا۔
اسمبلی میں جب کچھ ممبران نے ان کے تبصرے پر اعتراض کیا تو کانگریس رہنما نے کہا کہ اب مادھوری ڈکشٹ دوسرے درجے کی اداکارہ ہیں، ان کا عروج گزر چکا ہے، وہ فلم ’دل‘ اور ’بیٹا‘ جیسی فلموں میں اسٹار تھیں۔
حکومتی رکن اسمبلی بالمکند اچاریہ نے آئیفا ایوارڈ کا دفاع کرتے ہوئے اس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ راجستھان نے آئیفا جیسے ایونٹ کی میزبانی کی جو عام طور پر دنیا بھر کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے۔
تکارام جولی کے تبصرے نے سوشل میڈیا پر کانگریس کے حامیوں اور مادھوری ڈکشٹ کے پرستاروں کے درمیان گرما گرم بحث کو جنم دیا۔