کانگریس کی جانب سے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی پر مبنی دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی ہے۔
راہول گاندھی کی کانگریس پارٹی نے مرکزی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے باوجود وزیراعظم نریندر مودی پر بننے والی گجرات فسادات پر بننے والی ڈاکیومنٹری کی ریاست کیرالہ میں نمائش کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ جمعرات کو ریاست کیرالہ کے دارالحکومت ترواننت پُورم میں کی گئی۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سنسرشپ پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سچ ہمشیہ چمکتا ہے، سچ کی عادت ہے کہ یہ سامنے آتا ہے، دباؤ ڈالنے، پابندیاں لگانے اور لوگوں کو ڈرا کر سچ کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔
یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے برطانوی نشریاتی ادارے کی دستاويزی فلم ميں گجرات فسادات کے ليے جزوی طور پر نريندر مودی کو قصور وار قرار ديے جانے پر شديد برہمی کا اظہار کيا ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے اسٹریمنگ پر پابندی کے باوجود اپوزیشن کی جماعتیں اور آزادی اظہار کے حق کے لیے سرگرم کارکن ملک کے مختلف حصوں میں اس ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اہتمام کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ریاست کیرالہ میں کانگریس اپوزیشن میں ہے لیکن وہاں کی حکمران جماعت سی پی ایم نے بھی ڈاکیومنٹری پر مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی کے فیصلے کے خلاف حکومت کا موقف اپنایا ہے۔
کیرالہ میں ڈاکیومنٹری کی نمائش کے معاملے پر کانگریس میں اس وقت تقسیم دیکھنے میں آئی جب نمایاں سیاسی رہنما اے کے انٹونی کے بیٹے انیل کے انٹونی نے بی بی سی کی اس ڈاکیومنٹری کو انڈیا قومی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والی’خطرناک مثال‘ قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ حیدر آباد، کلکتہ ، چندی گڑھ سمیت متخلف مقامات پر اس ڈاکیومنٹری کی ’بطور احتجاج‘ نمائشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔