پیر, جون 17, 2024
اشتہار

کانگریس کا برسراقتدار آنے پر واہگہ بارڈر کھولنے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کی ریاست پنجاب سے تعلق رکھنے والے کانگریس رہنما چرنجیت سنگھ چنی نے مرکز میں حکومت بننے پر واہگہ بارڈر کھولنے کا اعلان کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چرنجیت سنگھ چنی پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ ہیں اور لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس کے ٹکٹ پر جالندھر سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

جالندھر میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں چرنجیت سنگھ چنی نے اعلان کیا کہ اگر کانگریس مرکز میں برسراقتدار آتی ہے تو انڈیا پاکستان سرحد کو کھول دے گی۔

- Advertisement -

کانگریس رہنما کی جانب سے مذکورہ بیان اپنے قابلِ اعتراض ریمارکس کیلیے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے انتباہ موصول ہونے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔

چرنجیت سنگھ چنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ واہگہ بارڈر کھولنے سے پاکستان سے لوگ علاج کیلیے پنجاب آ سکیں گے اور اس سے جالندھر میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

بھارتی وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جالندھر میں نریندر مودی کی ریلی فلاپ شو ثابت ہوئی۔

بی جے پی انتخابات جیتنے کیلیے پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج

بھارتی انتخابات کے دوران بی جے پی پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہے۔ پاکستان کے خلاف زہر اگل کر بی جے پی ووٹرز کو متاثر کرتی ہے۔ تمام کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد بی جے پی نے پاکستان اور مسلمان مخالف بیانیے کا استعمال شروع کر دیا۔

انتخابی مہم کےدوران پاکستان کیخلاف زہراگل کر بی جےپی ووٹرز کومتاثر کرتی ہیں اورلوک سبھا میں نشست یقینی بنا لیتی ہیں۔ بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی سرکار نے پاکستان کیخلاف جارحانہ موقف اختیارکیا اور اپنی ہر تقریر میں بے بنیاد الزامات کے ساتھ ساتھ دھمکیوں کابھی استعمال کیا۔

حال ہی میں اپوزیشن جماعتیں کانگرس کےلیڈر منی شنکر آئر نے اپنی تقریر میں مودی کی مخالفت کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں تقریر کی۔ منی شنکر آئر نے کہا کہ بھارت کوپاکستان کی عزت کرنی چاہیےکیونکہ خود مختار ریاست پاکستان ایٹمی طاقت کا حامل ہے۔

موقع کا فائدہ اٹھاتےہوئےمودی نےکانگرس کوشدیدتنقیدکانشانہ بنایا اور پاکستان کے خلاف پوری تقریر کر ڈالی۔ بھارت نے ہمیشہ نہ صرف خطے کے امن کوتباہ کیا بلکہ اپنےمذموم مقاصد کی خاطر اپنی عوام کو بھی تباہی اور بدامنی کی جانب دھکیلا ہے۔

سال 2019 میں ہونے والا پلوامہ ڈرامہ اور مودی کی اداکاری آج بھی عالمی سطح پر بھارت کیلئے جگ ہنسائی کا سبب ہے۔ حالیہ انتخابات کےدوران بھی مودی نےراجوری اور پونچھ میں دہشتگردی کاڈھونگ رچاتے ہوئے بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے کی بھرپور کوشش کی۔

بھارتی لیڈر پریانکا گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارت میں بےروزگاری پچھلے 45برسوں کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر ہے لیکن ہم پاکستان پر بحث کرنے میں مصروف ہیں۔ پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ بھارت کی عوام فیصلہ کر چکی ہےکہ اس بار ووٹ مذہب اور پاکستان مخالف بیانیے کے بل بوتے پر نہیں بلکہ مہنگائی، بےروزگاری اور کسانوں کے مسائل پر توجہ دیتے ہوئے دیے جائیں گے۔

اس سے پہلے بھی مودی اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تقاریر اور بیانیے کا استعمال کرتا رہا ہے۔ مودی اور بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں اورپاکستان کیخلاف نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ اور بڑھاوے کے باعث ہندوستان میں مسلمان سنگین عدم تحفظ اور انتہاپسندی کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ اورہیومن رائٹس واچ جیسی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی ہندوستان میں مسلمانوں کیخلاف ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مودی سے جواب طلب کر چکی ہیں۔

بی جے پی اپنی عوام کی حمایت حاصل کرنے کیلئے پاکستان کی محتاج نظر آتی ہے ، اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا بھارت کی انتہا پسند سیاسی جماعتیں خطے میں ایسے ہی بدامنی پھیلانے میں مگن رہیں گی اور اپنے مذموم سیاسی فوائد کی خاطر خطے کے ساتھ ساتھ اپنی عوام کی بھلائی بھی داؤ پر لگا دیں گی؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں