نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ( این سی او سی) کے اجلاس میں کورونا پھیلاؤ کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی رسک شہروں میں لاک ڈاؤن کی تجویز پر غور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسدعمر اور لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان کی زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا جس میں بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کی تجویز پر غور کرتے ہوئے کہا گیا کہ وبامیں اضافہ مخصوص شہروں میں طبی سہولیات کی کمی کاباعث بن رہا، لاک ڈاؤن سےمتعلق حتمی فیصلہ فریقین کی مشاورت کےبعدلیاجائےگا۔
این سی او سی نے دوران لاک ڈاؤن ممکنہ پابندیوں پر غور کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سوائے ضروری خدمات کے بازار، مالز بند ہوں گے، لاک ڈاؤن میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ،تعلیمی اداروں کی مکمل بندش شامل ہے۔
این سی اوسی میں کیمبرج امتحانات کے انعقاد کےطریقہ کار پر بھی نظرثانی کی گئی۔ کیمبرج امتحانات وزارت تعلیم کے فیصلے کے تحت منعقد کئے جا رہے ہیں۔ ایک امتحانی مرکز میں 50 سے زائد امیدوار نہ بٹھائےجائیں، وزارت تعلیم کیمبرج امتحانات کےانعقاد میں حفاظتی تدابیر یقینی بنائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 40 سے 50سال والےافراد کی رجسٹریشن کا کل سےآغاز ہو گا جب کہ 60 سال سے زائد عمر افراد کیلئے واک ان ویکسی نیشن کافیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام نے اجلاس میں طبی شعبہ کو سہولیات اور آکسیجن کی مستقل فراہمی پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آکسیجن کی فراہمی کو مسلسل نگرانی سےیقینی بنایا جا رہا ہے، آکسیجن گیس صورتحال کےباعث صنعتی شعبہ دباؤ کا شکار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کے پیشِ نظر این سی او سی نے عید الفطر پر ہفتہ بھر کے لیے تعطیلات دینے کی تجویز دی ہے، این سی او سی نے عید سے دو روز قبل سے تعطیلات دینے کی تجویز دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی او سی نے عید الفطر کے موقع پر نقل و حمل روکنے کی بھی تجویز دی ہے اور عید الفطر پر شہریوں کو گھروں تک محدود رکھنے کا بھی کہا گیا ہے۔
نیشنل کنٹرول اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے عید الفطر پر سیاحتی مقامات بند رکھنے بھی تجویز دی گئی ہے، سیاحتی مقامات کی بندش سے شہریوں کی نقل و حمل محدود ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عید الفطر سے متعلق سفارشات، متعلقہ اداروں کو ارسال کردی گئی ہیں، تعطیلات سے متعلق حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔