اسلام آباد : آئینی ترمیم پر حمایت کیلئے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ابل دیکھ کرمشاورت کےبعدہمارافیصلہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان کوآئینی ترمیم پرمنانے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، ذرائع نے بتایا کہ رات گئے رات گئے حکومتی وفد نے سربراہ جے یو آئی سے اہم ملاقات کی ، ملاقات اسلام آبادمیں ان کے گھر پر ہوئی
ذرائع کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو کہا گیا ان کی تجویز پر غور کررہے ہیں ، جس پر سربراہ جے یو آئی نے ایکسٹینشن پر موقف کو دہرایا لیکن اہلیت اور پینل کی تجویز پر مشاورت کا کہا۔
مولانا نے کہا ہے چیف جسٹس کیلئے پینل اور پارلیمانی کمیٹی کوجوڈیشل کمیشن کےبرابرلانےپرغور کریں گے اور آپ کابل دیکھ کرمشاورت کےبعدہمارافیصلہ ہوگا۔
گذشتہ روز سربراہ جے یو آئی نے پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مؤقف دیا تھا کہ ’’ہماری تجویز کے مطابق آئینی ترمیم آئی تو پھر دیکھیں گے۔‘‘
مزید پڑھیں :عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم، دو تہائی اکثریت کے لیے 224 ارکان کی حمایت درکار
خیال رہے عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم آج سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی، ترمیم کے لیے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت لازم ہے۔ قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 214 ہے ، ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں حکومت کومزید دس ووٹ درکار ہیں کیونکہ دو تہائی اکثریت کے لیے حکومت کو 224 ارکان کی حمایت درکار ہو گی۔
سینیٹ میں موجودہ ارکان کی تعداد اس وقت85 ہے، موجودہ صورتحال میں سینیٹ میں دوتہائی اکثریت 64 ارکان کی بنتی ہے جبکہ سینیٹ میں حکومتی اتحاد کو 60 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔