جمعرات, نومبر 21, 2024
اشتہار

قومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی 26ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور کرلی، ترمیم پیش کرنے کے حق میں 225 جبکہ مخالفت میں 12 اراکین نے ووٹ دیا۔

قومی اسمبلی میں 26ویں آئینی ترمیم پیش کرنے کی تحریک منظور کی گئی، آئینی ترمیم کی تحریک وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔ جس کے بعد اسپیکر سردار ایاز صادق نے بتایا کہ 225 اراکین نے آئینی ترمیم پیش کرنے کی تحریک کے حق میں ووٹ دیئے جبکہ تحریک کی مخالفت میں12ووٹ آئے۔

- Advertisement -

سینیٹ کے بعد حکومت قومی اسمبلی میں بھی دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی، اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کیا، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، عامر ڈوگر اور دیگر پی ٹی آئی رہنما اسمبلی ہال سے باہر چلے گئے۔

قومی اسمبلی میں 26ویں آئینی ترمیم کے بل کی تمام 27 شقیں مرحلہ وار متفقہ طور پر منظور کی گئیں ترمیم کی تمام شقوں کے حق میں 225 ووٹ آئے، مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم منظوری کے لیے حکومت کا نمبر گیم مکمل ہوگیا، آئینی ترمیم کے لیے224ووٹ درکار تھے، حکومت اور جے یو آئی کے کُل ووٹ221ہیں جبکہ دیگر 5 اراکین ظہور قریشی، چوہدری الیاس، مبارک زیب اور چوہدری عثمان نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔

آئینی ترمیم کے حق میں 6 منحرف اراکین نے بھی ووٹ کیا، جن میں پانچ کا تعلق پی ٹی آئی جبکہ ایک کا تعلق ق لیگ سے بتایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے حکومتی اتحاد کو 224 ووٹ درکار تھے جبکہ حکومتی اتحاد 211 ارکان پر مشتمل ہے۔

حکومتی بینچز پر قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن 111، پیپلزپارٹی کی 69 نشستیں ہیں، حکومتی بینچز پر ایم کیو ایم 22، ق لیگ 5، آئی پی پی کے 4 اراکین ہیں جبکہ مسلم لیگ ضیا، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن ہیں۔

اپوزیشن اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس کا واک آؤٹ ختم کرکے ایوان میں واپس آگئے جس کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے ڈویژن کے ذریعے ووٹنگ کی گئی۔

آئینی ترمیم کے حق والے ممبرز نے“ہاں” کی لابی اور مخالفت والے ارکان نے “ناں” کی لابی میں جاکر اپنا ووٹ ڈالا اور اپنے ناموں کا اندراج کرایا۔

ڈویژن کے ذریعے ووٹنگ اور اراکین کو ایوان میں بلانے کیلئے 5 منٹ گھنٹیاں بجائی گئیں، ڈویژن کے ذریعے ووٹنگ شروع ہوتے ہی دوبارہ دروازے بند کردئیے گئے تھے۔

صدر مملکت آئینی ترمیم پر دستخط کریں گے

ذرائع کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم کی دونوں ایوانوں (سینیٹ و قومی اسمبلی) سے منظوری کے بعد صدر پاکستان آصف علی زرداری صبح 6 بجے ترمیم پر دستخط کریں گے، پہلے اس کا وقت 8 بجے مقرر کیا گیا تھا جسے اب تبدیل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت آصف زرداری آئینی ترمیم پر دستخط کرکے اس کی باقاعدہ منظوری دیں گے، تمام اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کو ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ ایوان صدر میں اراکین کے لئے ناشتے کا اہتمام کیا جائے گا۔

صدر مملکت آصف زرداری کی منظوری کے بعد مذکورہ آئینی ترمیم آئین کا حصہ بن جائے گی اور فوری طور پر نافد العمل ہوگی۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا، مذکورہ بل وزیر قانون نے ایوان میں پیش کیا، جسے منظور کرلیا گیا۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

26ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد وزیر اعظم نے دستخط کرکے توثیق کیلئے صدر کو ایڈوائس بھیج دی ہے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بل صدر مملکت کو ارسال کردیا۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں