پیر, اکتوبر 14, 2024
اشتہار

جماعت اسلامی کا نئے چیف جسٹس کے حلف کے بعد آئینی ترامیم لانے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: جماعت اسلامی نے نئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے حلف کے بعد آئینی ترامیم لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم مسترد کرتے ہیں، اتنی جلدی کس بات کی ہے؟

انہوں نے کہا کہ نئے چیف جسٹس کے حلف کے بعد آئینی ترامیم لائی جائیں۔

- Advertisement -

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مطالبہ کیا کہ حکومت پی ٹی آئی رہنماؤں کو بانی سے ملاقات کی اجازت دے اور پی ٹی آئی بھی اپنا احتجاج مؤخر کردے۔

اس سے قبل جے یو آئی (ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بڑی کوششں کے بعد آئینی ترامیم پر آج اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا کام ہی آئین اور قانون میں ترمیم ہے۔ ملک کے حالات اور ضرورت کے تحت قانون سازی ہونی چاہیے۔ آئینی ترمیم آتی ہیں، تو اس پر اختلاف بھی ہوتا ہے۔ ہم نے حکومت کے مسودے پر اعتراض کیا تھا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ، پی پی، جے یو آئی نے اپنے اپنے مسودے پیش کیے اور آئینی ترامیم کے مسودے پر کافی ہم آہنگی پیدا ہوچکی ہے جو چیزیں درست نہیں تھیں اور ہم نے انہیں مسترد کیا تھا انہیں ختم کیا جا چکا ہے۔ دعا کرتے ہیں مکمل اتفاق رائے تک سب پہنچ جائیں۔

جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا تھا کہ حکومت کے مسودے سے عدلیہ اور عوام کے حقوق تباہ ہو جاتے، ہم نے عوام اور ملک کے مفاد میں سب کچھ کرنا ہے۔ جو چیزیں وقت کی ضرورت ہیں، ہم ان کو ترجیح دیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں