قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں مجوزہ 26 ویں آئینی ترامیم منظوری کے لیے پیش کی جائے گی صورتحال کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔
حکومت نے مجوزہ 26 ویں آئینی ترامیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے جو دوپہر دو بجے منعقد ہوگا۔ اجلاس کی حساسیت کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق سیکیورٹی اقدامات کے پیش نظر قومی اسمبلی اجلاس میں مہاننوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ قومی اسمبلی اجلاس کیلیے ون ڈے پریس گیلری کارڈ جاری نہیں کیے جائیں گے۔ فل سیشن پریس گیلری کارڈ والے میڈیا نمائندگان کو ہی پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر ایک پر کیمرہ مینوں کی انٹری مرتب کردہ لسٹ کے ذریعے ہو گی۔ سیکیورٹی وجوہات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے صحافی حضرات پریس گیلری کارڈ ساتھ رکھیں۔
واضح رہے کہ حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ آئینی ترامیم آج منظور کرا لی جائے گی جب کہ پی ٹی آئی نے آج ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے دو سینیٹرز حکومت کےساتھ مل گئے ہیں اور وہ آج ترامیم کے حق میں ووٹ کر رہے ہیں۔ ان کے گھروں کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے کون سے سینیٹرز آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دیں گے؟