اسلام آباد : سپریم کورٹ میں آئینی ترامیم کیخلاف نئی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں استدعا کی گئی کہ ایگزیکٹو کو عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم سے روکا جائے۔
تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم کیخلاف نئی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست ایڈووکیٹ صائم چوہدری کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ ججزکی ریٹائرمنٹ کی عمر سےمتعلق آرٹیکل 179کوبنیادی آئینی ڈھانچہ قراردیاجائے ، قراردیاجائےحکومت عدلیہ کی آزادی اورغیر جانبداری میں مداخلت نہیں کرسکتی۔
درخواست میں آئینی ترامیم کوبنیادی حقوق ،آئین ،عدلیہ کی آزادی کےمنافی ہونے پرکالعدم قراردینےکی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایگزیکٹو کو عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم سے روکا جائے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، اسپیکر ،چیئرمین سینٹ اوروزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے حکمران اتحاد نے آئینی ترامیم بل پر جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منانے سے ناکامی پر آئینی ترامیم کا بل دس سے بارہ دن کے لیے موخر کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا بل 10سے 12روز بعدقومی اسمبلی میں پیش ہوگا، حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ آئینی بل پی ٹی آئی اراکین کے ووٹ کے بغیر پاس کرائیں گے، بل کافی عرصے سے زیر بحث تھا لیکن مولانا فضل الرحمان نےیو ٹرن لیا۔