حیدرآباد: وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کیلئے نمبرز پورے ہیں، جب چاہیں کراسکتے ہیں۔
شرجیل میمن کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں ہر سیاسی جماعت کا اپنا نظریہ ہوتا ہے، پی پی چاہتی ہے ملک کی بہتری کیلئے تمام جماعتیں ملکر چلیں، مختلف سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں ان کی تجاویز مسودے میں شامل کریں، حکومت کے پاس آئینی ترامیم کیلئے نمبرز پورے ہیں۔
سینئروزیر شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت جب بھی چاہے آئینی ترامیم منظور کراسکتی ہے، پیپلزپارٹی چاہتی ہے تمام سیاسی جماعتیں اتفاق رائے سے آگے بڑھیں۔
انھوں نے کہا کہ 20،20 سال مقدمات التوا کا شکار ہیں، عام آدمی انصاف چاہتا ہے، ثاقب نثار کا دور جوڈیشری کا بدترین دور سمجھا جاتا ہے، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کیلئے کارکن اور پولنگ ایجنٹ کا کام کیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ثاقب نثار نے مخالفین کو ڈس کوالیفائی کیا، صادق و امین کے سرٹیفکیٹ بانٹے، ثاقب نثار نے جو کیا تو ظاہر ہے ملک میں عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے چند لوگ بیٹھ کر پورے ادارے کو یرغمال بنالیں، افتخار چوہدری اور ثاقب نثار نے عدلیہ کو یرغمال بنالیا تھا۔
صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا، کچھ لوگ سہولتکار بنے، جوڈیشری کے چند لوگوں نے مشرف کی غیرآئینی ترامیم کو آئینی قرار دیا، جوڈیشری میں چند لوگ قابض ہوکر ملک کا سیاسی نقشہ تبدیل کردیتے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ آئینی ترامیم کے بعد چیزیں بہتری کی طرف جائیں گی، تمام تجاویز پر اتفاق ہوگا تو متفقہ آئینی ترامیم سامنے آئےگی۔
انھوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ متفقہ آئینی ترامیم کو ہی آگے لیکر چلیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں بیٹھ کر کوشش کررہا ہے کہ انتشار کیسے پیدا کرے، عدلیہ کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔