اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے مجوزہ آئینی ترامیم کی رازداری پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں 26ویں مجوزہ آئینی ترامیم کا شق وار جائزہ لیا گیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی نے مجوزہ ترامیم کی رازداری پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مجوزہ آئینی مسودے میں ترامیم تجاویز کی گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق مجوزہ ترامیم کا مزید جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مزید غور و خوض کے لیے اجلاس مؤخر کردیا گیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کا کہنا ہے کہ ترامیم بہت اہم ہیں جس کی مزید تفصیلات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل کا آئندہ اجلاس 25 ستمبر بروز بدھ کو ہوگا۔
اس سے قبل پاکستان بار کونسل کے ممبر شفقت محمود چوہان نے کہا تھا کہ مجوزہ آئینی ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہیں، غلط مقاصد کے لیے متبادل عدالتی نظام متعارف کرایا جا رہا ہے جو قابل تشویش ہے.عدلیہ کی آزادی کے لیے عوام ججز اور وکلاء کو متحد ہونا ہوگا۔
پاکستان بار کونسل کے ممبر عابد زبیری کا کہنا تھا کہ ان ترامیم کا مقصد عدلیہ کی ازادی کو سلب کرنا ہے، ترامیم کی منظوری کی تمام مشق ربڑ اسٹیمپ کارروائی دکھائی دے رہی ہے۔