پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 13 سال بعد مشاورت کا سلسلہ بحال ہو گیا سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے ڈھاکا میں عبوری حکومت کے ڈاکٹر محمد یونس سے ملاقات کی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 13 سال بعد مشاورت کا سلسلہ بحال ہو گیا۔ سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ جو بنگلہ دیش کے دورے پر گئی ہوئی ہیں۔ ان کی ڈھاکا میں عبوری حکومت کے ڈاکٹر محمد یونس سے ملاقات ہوئی ہے۔
اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات مضبوط بنانے، باہمی تعاون کے فروغ اور تجارتی و کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کے درمیان روابط، علاقائی انضمام اور سارک کی بحالی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بنگلہ دیش عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس نے کہا کچھ رکاوٹیں ضرور ہیں لیکن ہمیں ان پر قابو پانے کے لیے راستے تلاش کرنے ہوں گے اور آگے بڑھنا ہوگا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے آمنہ بلوچ کی ڈاکٹر محمد یونس سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون اور سارک کی بحالی پر بھی بات ہوئی۔ سارک کو بانی اصولوں کے مطابق فعال بنانے اور دو طرفہ تعلقات کو بیرونی دباؤ سے آزاد رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔اس کے علاوہ سارک کو دو طرفہ سیاسی معاملات سے الگ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے مشیر برائےخارجہ امور توحید حسین سے بھی ملاقات کی۔
دریں اثنا دونوں ممالک کے درمیان مشاورت کا سلسلہ بحال اور خارجہ سیکریٹریز کی زیر قیادت ڈھاکا میں مشاورتی اجلاس کا آغاز ہو چکا ہے۔
پاکستان کی جانب سے سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے وفد کی قیادت کی۔ بنگلہ دیش کی نمائندگی سیکریٹری خارجہ جاسم الدین نے کی۔ اجلاس میں دو طرفہ سیاسی مشاورت کے چھٹے راؤنڈ میں حصہ لیا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے اجلاس میں سیاسی تعلقات، تجارت اور معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کیلیے مثبت اور تعمیری بات ہوئی۔
دونوں ممالک کے درمیان سیاسی مشاورت کا ساتواں اجلاس اگلے سال اسلام آباد میں کرنے پراتفاق کیا گیا۔
پاکستان نے زرعی جامعات میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے جبکہ بنگلادیش نے ماہی گیری اور بحری امور میں تربیت کی پیشکش کی۔ دونوں ممالک نے فضائی رابطے بحال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں ویزا سہولتوں، سفری آسانیوں میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کراچی اور چٹا گانگ میں براہ راست شپنگ کے آغاز کو خوش آئند قرار دیا گیا۔