تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

چاکلیٹس میں زہریلے دھاتی اجزاء کا استعمال

دنیا بھر میں چاکلیٹس بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہیں، چاکلیٹ آئس کریم، کیک، پیسٹری، پُڈنگ اور کینڈی میں پائی جاتی ہے، یہ کوکو کی پھلیاں، چینی اور دودھ کے بیجوں سے بنتی ہے۔

لیکن حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان چاکلیٹ بارز میں ایسی زہریلی دھاتیں موجود ہوتی ہیں جو صحت کے متعدد مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔

اس حوالے سے امریکہ میں صارفین کے حقوق کا خیال رکھنے والی ایک سماجی تنظیم کنزیومر رپورٹس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشہور کمپنیوں کی چاکلیٹ بارز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان تمام بارز میں لیڈ (سیسہ) اور کیڈمیئم نامی عناصر موجود ہیں۔

کنزیومر رپورٹس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ چاکلیٹ بنانے والے ادارے 14فروری ویلنٹائن ڈے تک اپنی ڈارک چاکلیٹ مصنوعات میں لیڈ (سیسہ) اور کیڈمیئم کی سطح کو ہرصورت کم کریں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں کنزیومر رپورٹس نے ہرشیز کمپنی، مونڈیلیز انٹرنیشنل انکارپوریشنز، تھیو چاکلیٹ اور ٹریڈر جوز کمپنیوں کو خطوط لکھے ہیں۔

ان خطوط میں کہا گیا ہے کہ مضرصحت دھاتوں کے استعمال سے اسے کھانے والوں کے اعصابی نظام کے مسائل، مدافعتی نظام اور گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

کنزیومر رپورٹس کے مطابق ان امراض کے خطرات حاملہ خواتین اور چھوٹے بچوں کو لاحق ہونے کے زیادہ خدشات ہیں ان خطوط میں تقریباً 55ہزار درخواست گزاروں کے دستخط موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق چاکلیٹ بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے ان خطوط پر تاحال کوئی جوابی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کنزیومر رپورٹس کے ماہرین کی جانب سے مشہور کمپنیوں کی 28 چاکلیٹ بارز کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ان تمام بارز میں لیڈ (سیسہ) اور کیڈمیئم نامی عناصر موجود تھے۔

Comments

- Advertisement -