حالیہ دونوں میں سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کئی ویب سائٹس پر زیر گردش تھا کہ آم کھا کر سوفٹ ڈرنگ پینا نہایت خطرناک ہوتا ہے اور اس سے لوگوں کی جان بھی جاسکتی ہے، تاہم یہ دعویٰ سراسر غلط نکلا۔
دعویٰ کی سچائی کو ثابت کرنے کے لیے بھارت کے واقعے کی بھی مثال دی جارہی تھی جب کہ ایسا کوئی واقعہ بھارتی میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
اس بابت جب غذائی ماہرین سے استفسار کیا گیا تو انھوں نے دعوے کو بے بنیاد قراد دیا، ان کا کہنا تھا کہ آم کھا کر سوفٹ ڈرنک پینے سے کسی کی جان جانے کا کوئی خدشہ نہیں۔
چھ ہزار افردا کی فالوئنگ رکھنے والے ایک ٹوئٹر اکائونٹ سے یہ خبر پھیلائی گئی تھی جس کے بعد فیس بک کے اکائونٹ سے بھی اس خبر کی اشاعت ہوئی۔
واضح رہے کہ ایسا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں کہ اسٹرک ایسڈ اور کاربونک ایسڈ مل کر زہر پیدا کرتے ہیں جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے، ماہرین نے آم اور سوفٹ ڈرنک کے باعث کسی شدید ری ایکشن کی نفی کی ہے۔