پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

میڈیا توہین عدالت کیس میں چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے میڈیا توہین عدالت کیس میں چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت کیخلاف خبرچلانےوالے چینلز کا لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی تو عدالتی حکم پر مختلف چینلز کے اینکرزپیش ہوئے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیمرا کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کانام استعمال کرکےپیمرانےحکم جاری کیا اگر عدالتی حکم پرابہام تھا تو درخواست عدالت میں دیتے۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ چیئرمین پیمرا کے پاس اختیارات ہیں لیکن آپ نے پیمرا کےکس شق پر عمل درآمد کیا؟

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا کام واضح ہونا چاہئے مگر پیمرا ہر چیز عدالت پر ڈال دیتا ہے اگر کوئی خلاف ورزی کرتا ہےتوپیمراقانون کےمطابق فیصلہ کرے.

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ میرےخلاف کوئی غلط خبر چلی تو میں ایکشن نہیں لوں گا؟ ایک غلط خبر چلا کر کہا گیا کہ نواز شریف کیس میں پیسہ چلا ہے جوخبرچلائی گئی اس سےزیرالتواکیسز کی شفافیت پرسوال اٹھتا ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ پیمرا کیسے کہہ سکتا ہے کہ ٹی وی چینلزکےمہمان کون ہوں گے ایک معاملہ دوسرے پر ڈال دینےکا ٹرینڈ چل رہا ہے۔
چیف جسٹس نےچیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت کیخلاف خبرچلانےوالےچینلزکالائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

عدالت نے کہا کہ اوپن عدالت میں دونوں ٹاک شو چلائے جائیں گے جب کہ پروگرامز کی ٹرانسکرپٹ بھی طلب کرلی گئ ہے۔

واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے 5 ٹی وی اینکرز کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی اور ٹاک شو میں تضحیک آمیز گفتگو اور ڈیل کی خبریں چلانے پر چیئرمین پیمرا کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔

عدالت نے کہا اینکر پرسن عدالت کو مطمئن کریں کہ ڈیل کہاں ہوئی ہے، عدالت کےسامنےاپنی پوزیشن واضح کریں، میڈیا کو بھی اپنی ذمے داری کا احساس ہونا چاہیے، عدالت کانام لےکرڈیل کی خبریں چلانااچھی بات نہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں