لاہور : قصور میں ہونے والے عدلیہ مخالف مظاہرے کے گرفتار ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے تمام ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا، ججز کو گالیاں دینے کا معاملہ اے آر وائی نیوز نے اٹھایاتھا۔
تفصیلات کے مطابق قصور میں ہونے والے عدلیہ مخالف مظاہرے کے ملزمان کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ نامزد ملزمان نے13اپریل کو قصور کشمیر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا، ملزمان نے احتجاج کے دوران عدلیہ مخالف نعرے بازی کی اور چیف جسٹس کیخلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے۔
مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف ریلی، مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی گرفتار
اس حوالے سے ملزمان کیخلاف ویڈیو ثبوت بھی موجود ہیں، انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہونے کے بعد دوبارہ سے تفتیش کی ضرورت ہے۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی ملزمان سے تفتیش کے لیے15روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: ن لیگی رہنماؤں کا عدلیہ مخالف ریلی میں اشتعال انگیز زبان کا استعمال
عدالت میں ملزمان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کیخلاف جو ایف آئی آر درج ہوئی ہے، اس میں دہشت گردی کی دفعہ شامل نہیں ہو سکتی، پولیس نے جن ملزمان کو گرفتار کیا ہے ان کا اس احتجاج سے کوئی تعلق نہیں۔ بعدا زاں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے تمام ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔