لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور ہائیکورٹ نے میاں نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کے لیے دائر درخواست پر اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان کی پچاس سالہ تقریبات کے موقع پر برطانوی ملکہ نے میاں نواز شریف کو سر کا خطاب دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سر کا خطاب وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر وصول کیا جو کہ آئین کے آرٹیکل 21 اور 249 کی خلاف ورزی ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نے اپنے ملک کی 50 سالہ تقریبات پر برطانوی ملکہ کی جانب سے سر کا خطاب قومی مفاد میں وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
یہ پڑھیں: سابق وزیر اعظم نواز شریف سے “سر” کا خطاب واپس لینے کے لئے درخواست
درخواست گزار کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جانب سے ملکہ برطانیہ سے سر کا خطاب حاصل کرنا ملکی مفاد کی خلاف ورزی اور دور غلامی کی یاد ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت آئین کی خلاف ورزی میاں نواز شریف کو سر کا خطاب واپس کرنے کے احکامات جاری کرے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس نومبر کو جواب طلب کر لیا۔