اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی نے تاحال قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط نہیں کیے، نون لیگ نےایوان صدر پرانگلیاں اٹھا دیں، کہا صدر نے سمری پر دستخط نہ بھی کیے تو 29 فروری کو ہر صورت اجلاس ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کےبعدسترہ دن گزر گئے، قومی اسمبلی اجلاس کب ہوگا، اس حوالے سے تاحال کچھ سامنےنہیں آیا اور صدر مملکت عارف علوی نے تاحال اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط نہیں کیے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی جارہی ہے، ن لیگی رہنما اسحاق ڈار نے کہا صدر مملکت کو سمری بھیجے ایک ہفتہ سے زیادہ گزر گیا، صدر نے تاحال دستخط نہیں کیے، صدر نے دستخط نہ بھی کیے توانتیس فروری کوہرصورت اجلاس ہوگا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ خیال تھا 27 فروری کو پہلا اجلاس ہوجائے گا، الیکشن ہونے کے 21ویں دن اسپیکر کو اجلاس بلانا ہوتا ہے لیکن اگر صدر، گورنر اجلاس نہیں بلاتا تو خود بخود اجلاس ہوگا۔
دوسری جانب عطا تارڑ نے کہا کہ ایوان صدرسازشوں کا گڑھ بناہوا ہے،عارف علوی جمہوریت کونقصان پہنچانےکیلئےپی ٹی آئی ورکر بن گئے،آئی ایم ایف کوخط کے تانے بانےبھی صدر سے ملتے ہیں۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ صدرعہدے کا غلط استعمال کرنےوالےشخص کےنام سےجانےجائیں گے، صدرمملکت کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے، ایوان میں اس معاملےپربات کروں گا اور اسپیکرکوکمیٹی بنانےکاکہوں گا۔
پی پی رہنماشازیہ مری کا بھی کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں تاخیرصدر کے اختیار کا ناجائز استعمال ہے۔ صدرپاکستان پرلازم ہے وہ بلاتاخیر قومی اسمبلی کااجلاس طلب کریں۔
صدرعہدےکاغلط استعمال کرنےوالےشخص کےنام سےجانےجائیں گے، صدرمملکت کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے، ایوان میں اس معاملےپربات کروں گا اور اسپیکرکوکمیٹی بنانےکاکہوں گا۔