تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

کرونا، ڈینگی اور ملیریا کی علامات میں‌ کیا فرق ہے؟

کرونا وبا آنے کے بعد اگر کسی کو بخار ہوجائے تو اُسے کرونا کا خوف ہوتا ہے اور وہ تاخیر کیے بغیر ڈاکٹر کے پاس پہنچ جاتا ہے۔

طبی ماہرین نے کرونا کی جوعلامات بتائیں اُن میں بخار، کھانسی، نزلہ، ذائقہ وار سونگھنے کی حس ختم ہونا، سانس لینے میں دشواری سمیت دیگر شامل ہیں۔

کرونا کے بعد اگر کسی کو عام بخار بھی ہو تو وہ بہت زیادہ خوفزدہ ہوجاتا ہے اور اگر چھوٹے بچے اس صورت حال سے دوچار  ہوں تو والدین یا گھر والے بہت زیادہ ڈر جاتے ہیں۔

موسم کی تبدیلی یا مون سون کی بارشوں کے بعد بخار ، نزلہ کھانسی جیسی بیماریاں (ملیریا، ڈینگی) پھیلتی ہیں، چونکہ ان بیماریوں کی وجہ سے بھی بخار، نزلہ کھانسی ہوتا ہے تو کرونا اور ان بیماریوں میں فرق کیسے کیا جائے؟

مزید پڑھیں: برطانیہ میں‌ بخار سے ہزاروں بچے متاثر، والدین پریشان

حال ہی میں انڈونیشیا کے ماہرین نے اس حوالے سے ایک تحقیق کی جس کے نتائج سینئر فور بائیو ٹیکنالوجی نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایشیائی ممالک کے لیے کرونا اور ڈینگی چیلنج بنتا جارہا ہے کیونکہ انڈونیشیا کے ایک اسپتال میں آنے والے ایک مریض کو بخار، نزلے، کھانسی اور سانس میں دشواری کی شکایت کی جسے بیک وقت کرونا اور ڈینگی کی تشخیص ہوئی۔

ماہرین کے مطابق ملیریا، ڈینگی اور کرونا کی علامات مشترک ہوسکتی ہیں جس کے باعث مرض کی تشخیص اور علاج دونوں مشکل ہے مگر وائرل بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔

کرونا اور دیگر بیماریوں کے بخار و علامات میں فرق

طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی وائرس سے متاتر ہونے والا شخص اچانک تیز بخار، متلی، قے، جسم میں شدید درد محسوس کرتا ہے، اُس کو بیماری کی تشخیص خون کا ٹیسٹ کر کے کی جاسکتی ہے کیونکہ متاثرہ شخص کے  پلیٹلیٹس میں کمی یا سفید خلیات کم ہوجاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق ملیریا میں بخار کے ساتھ سردی اور کپیکی طاری ہوتی ہے، علاوہ ازیں سر درد، قے، پسینہ آنا، تھکاوٹ محسوس ہونا بھی ملیریا کی علامات ہیں۔

ماہرین کے مطابق کرونا کی علامات میں بخار ، خشک کھانسی، تھکاوٹ کے ساتھ جسم اور سر میں درد، گلے میں درد ، اسہال (شدید کمزوری) ، سانس لینے میں دشواری جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس کی بھارتی قسم ڈیلٹا دنیا بھر کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے؟

کرونا سے متاثرہ شخص کا بخار 101 سے کم نہیں ہوتا جبکہ اُس کا سینہ اور پیٹ بھی شدید تپ رہا ہوتا ہے، یہ بخار  ہلکا اور تیز تو ہوتا ہے مگر شدت برقرار رہتی ہے، ایسی صورت میں متاثرہ شخص کو فورا معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -