بیرون ملک سےآنے والے مسافروں میں کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مزید 28 مسافروں میں کورونا کی تشخیص ہو گئی۔
اسلام آباد، کراچی، لاہور اور پشاور کے ایئرپورٹس پر بیرون ممالک سے کورونا متاثرہ افراد کو روکنے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔
باچاخان ایئرپورٹ پرمسافروں کی ریپڈٹیسٹ سےمکمل جانچ پڑتال کاعمل جاری ہے اور نجی ایئرلائن سے پشاور آنے والے 28 مسافروں کے کوروناٹیسٹ مثبت نکلے۔
پشاورائیرپورٹ انتظامیہ کی جانب سےمسافروں کوکھانے کےبکس فراہم کئےگئے۔ شارجہ سے پی آئی اے سے پشاور پہنچنےوالے2مسافروں کےکوروناٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
پشاور میں مجموعی طور پر 5مئی سےاب تک 38مسافر وں کےکوروناٹیسٹ مثبت نکلے ہیں۔
بغیر ٹیسٹ کے کسی بھی مسافر کو ائیرپورٹ سےباہر جانےکی اجازت نہیں دی گئی۔ رپورٹ مثبت آنے پر مسافر کو اپنےخرچےپرقریبی ہوٹل میں قرنطینہ ہوناہوگا۔
ائیرپورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ رپورٹ منفی آنے پر مسافر کو گھر جانے کی اجازت ہو گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے این سی او سی کے فیصلوں کے تناظر میں نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔
سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نئی ٹریول ایڈوائزری کے مطابق ملک کے تمام ایئرپورٹس پر مسافروں کے ریپڈ اینٹیجنٹ ٹیسٹ ہوں گے، کراچی ایئرپورٹ پر انتظامات مکمل کرلیے گئے اور محکمہ صحت کی ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔
سی اے اے حکام کے مطابق ایئرپورٹ پر اسسٹنٹ کمشنر محکمہ صحت کی ٹیمز کے ہمراہ ہوں گے، ریپڈ اینٹیجنٹ ٹیسٹ کی رپورٹ 20 منٹ کے اندر اندر حاصل ہوگی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے پر مسافر کو اپنے خرچے پر قرنطینہ کیا جائے گا، مسافروں کو اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں ہوٹل منتقل کیا جائے گا۔
سی اے اے کے مطابق قرنطینہ کے اخراجات مسافروں کو خود برداشت کرنا ہوں گے، 8 دن بعد دوبارہ ٹیسٹ ہوگا منفی آنے پر گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔