تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

اٹلی، کرونا سے پہلے!

اٹلی، قدیم تہذیب اور ثقافتی ورثے سے مالا مال جنوبی یورپ کا جزیرہ نما ملک ہے۔ اسے مغربی یورپ بھی کہا جاتا ہے۔

یہ اپنی قدیم تاریخ، علوم، فنونِ لطیفہ، فن تعمیر، مصوری اور مجسمہ سازی کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔

اٹلی کے تمام بڑے تہذیبی مراکز مثلاً فلورنس، پیسا اور خود روم وسطی اٹلی میں واقع ہیں۔

اس کی سرحد فرانس، آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ سے ملتی ہے۔ اٹالین ، جرمن اور فرنچ کے علاوہ یہاں متعدد دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں۔ اپنے محل وقوع کی وجہ سے اٹلی کئی اقوام اور تہذیبوں کا مسکن رہا ہے۔ یہی وجہ ہے یہاں قدیم کے آثار اور ثقافتی ورثہ دیکھنے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد چلی آتی ہے۔

اس وقت اٹلی کرونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے اور اس کے بارونق اور سیاحو‌ں سے بھرے رہنے والے علاقے ویران پڑے ہیں۔

اس ملک کی سیر کرتے ہوئے فلورنس کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ شہر فن و ثقافت کا مرکز اور تاریخی حوالے سے قابل ذکر ہے۔

میلان کا نام دنیا بھر میں لیا جاتا ہے۔ فیشن، ثقافتی رنگارنگی، ادب اور تاریخ کے حوالوں سے سجے اٹلی کے دیگر شہروں کی طرح میلان بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ فیشن شوز اور فیسٹیولز کے انعقاد کے لیے دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے اور معروف فیشن ڈیزائنرز، لائف اسٹائل کے ماہروں اور جدید طرزِ زیبائش سے متعلق زرخیز ذہنوں کا مرکز ہے۔

اٹلی نے روم کی عظیم سلطنت کے ساتھ کئی سیاسی اتار چڑھاؤ، جنگیں، بغاوتیں دیکھیں اور اسی دوران علمی و ادبی سرمایہ بھی اکٹھا کیا۔ اٹلی کے میلے ٹھیلے، کلچرل شوز اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔

Comments

- Advertisement -