واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلم سائنسدان کے معترف نکلے، ان کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں امریکی امیونولوجسٹ محمد سلوئی قابل ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کووڈ 19 کی ویکسین تلاش کرنے میں فاسٹ ٹریک پروگرام کی سربراہی کے لئے ایک امریکی مسلم سائنسدان مونسیف محمد سلوئی کو نامزد کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مراکشی نژاد امریکی امیونولوجسٹ محمد سلوئی ویکسین تیار کرنے کے سلسلے میں دنیا کے سب سے معزز افراد میں سے ایک ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپنے اعلان کیا کہ آپریشن وارپ اسپیڈ کے چیف سائنس دان، ڈاکٹر مونسیف سلوئی ہوں گے، جو عالمی سطح پر معروف امیونولوجسٹ ہیں، جنہوں نے 14 نئی ویکسینز بنانے میں مدد کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر مونسیف کے نجی شعبے میں دس برسوں کے دوران اتنی بڑی تعداد میں ویکسین تیار کرنا بہت زیادہ ہے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ مراکشی نژاد امریکی امیونولوجسٹ محمد سلوئی ویکسین تیار کرنے کے سلسلے میں دنیا کے سب سے معزز افراد میں سے ایک ہیں۔
ڈاکٹر سلوئی نے وائٹ ہاؤس بریفنگ میں پروگرام کو متعارف کراتے ہوئے کہا کہ ‘میں نے حال ہی میں کورونا وائرس ویکسین کے ساتھ کلینیکل ٹرائل کے ابتدائی اعداد و شمار کو دیکھا ہے۔ اس اعداد و شمار نے مجھے مزید پُر اعتماد کر دیا ہے کہ ہم سنہ2020 کے آخر تک ویکسین کی چند سو ملین خوراکیں فراہم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ محمد سلوئی کی پیدائش سنہ 1959 میں شمالی افریقی ملک مراکش کے اگادِر نامی شہر میں ہوئی تھی، ڈاکٹر سلوئی گلیکسو سمتھ کلائن کے ویکسین شعبے کے سربراہ رہے ہیں اور تیس برس تک اس کمپنی میں کام کیا۔
ان کی بہن کا کم عمری میں ہی کالی کھانسی کے سبب انتقال ہو گیا تھا۔ کاسا بلانکا کے محمد وی ہائی اسکول سے فراغت کے بعد ڈاکٹر سلوئی نے بیلجیئم میں حیاتیاتیات کی تعلیم حاصل کی اور ہارورڈ میڈیکل اسکول اور ٹفٹس یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں پوسٹ گریجویٹ کا کورس کیا۔