تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

کورونا کی نئی قسم "اومیکرون” کیا ہے؟

کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کو عالمی ادارہ صحت نے باعثِ تشویش قرار دیا ہے، اس سے قبل کورونا کا ڈیلٹا ویریئنٹ کو بھی خطرناک قرار دیا گیا تھا۔

اومیکرون کیا ہے اور انسان پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے اور متاثرہ مریض میں کس قسم کی علامات پائی جاتی ہیں اس حوالے سے محققین نے اپنی تحقیق کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔

اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں یونیوسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرام نے اس پر ماہرانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اومیکرون اس وقت57ممالک میں موجود ہے لیکن اس سے اب تک کسی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی 65 فیصد کیسز ڈیلٹا کے رپورٹ ہورہے ہیں جو یقیناً اس سے زیادہ خطرناک ہے، لہٰذا اس سے بچاؤ کیلئے کورونا ویکسین کی خوراکیں لگوانا انتہائی ضروری ہے۔

اومی کرون ویریئنٹ کا کلینیکل نام بی.1.1.529 ہے اور اس کے بھی کم از کم تیس ویرئنٹس سامنے آچکے ہیں۔ اس کی پہلی مرتبہ تیئس نومبر کو جنوبی افریقہ میں تشخیص ہوئی تھی۔

یہ تشخیص خون کے نمونوں کے کلینیکل ٹیسٹ کے دوران سامنے آئی تھی جو چودہ اور سولہ نومبر کو لیے گئے تھے۔ چھبیس نومبر کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سارس کووڈ ٹُو کے لیے قائم مشاورتی گروپ نے اس ویریئنٹ کو باعثِ تشویش قرار دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -