نیو یارک : کورونا وائرس لوگوں کی صحت پر ہی نہیں بلکہ کئی اعتبار سے ہر شخص میں مختلف اثرات مرتب کرتا ہے، لیکن مردوں اور عورتوں پر اس کے اثرات یکسر مختلف ہیں۔
لیکن یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک وائرس جو بلا تفریق ہر شخص کو متاثر کر رہا ہے، مردوں اور خواتین پر اتنے مختلف طریقوں سے اثر انداز ہو۔
امریکا کے ییل نیو ہیون اسپتال کے محقیقین کی ریسرچ کے مطابق مردوں کے اس وبا میں مبتلا ہونے کے نتیجے میں حالت زیادہ نازک ہو جانے کے خدشات ہیں، خصوصاَ معمر افراد اسی عمر کی خواتین کے مقابلے میں کو زیادہ خطرات لاحق ہوتے ہیں لیکن ماہرین اس کی قطعی وجہ بتانے سے قاصر ہیں۔
ساٹھ فیصد ہلاکتوں کی وجہ قوت مدافعت کا کمزور ہونا بتایا جا تا ہے، جسمانی قوت مدافعت سے متعلق ماہر کا کہنا ہے کہ مرد اور خواتین میں قوت مدافعت کا یہی فرق مردوں میں یہ وبا فروغ پانے کا باعث ہے۔
خواتین میں قوت مدفعت مضبوط ہو نے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ ان میں ٹی لمفوسائٹس کا موجود ہونا ہے جو وبا کی نشاندہی کرکے انہیں جڑ سے اکھاڑ دیتی ہیں۔
بس ڈرائیوروں سے لے وزرائے اعظم تک ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ کوویڈ 19 کی لپیٹ میں آ کر شدید بیمار ہو رہے ہیں جس کے باعث لوگ یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ یہ وائرس انسانوں میں کوئی امتیاز نہیں کرتا، کورونا وائرس آخرکار ایک بےحس جنیاتی مادہ ہے اور یہ امتیاز کرنے کے قابل نہیں ہے۔