جمعہ, دسمبر 13, 2024
اشتہار

کورونا وائرس : لنڈا بازار کے کپڑے کیسے استعمال کیے جائیں ؟ خصوصی رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا شدت اختیار کرچکی ہے اب اسی وبا کی وجہ سے دنیا بھر سے پاکستان درآمد کیے جانے والے استعمال شدہ کپڑے، جوتے، کیپ اور دیگر اشیاء عوام کے لیے خطرے کی گھنٹی بن چکے ہیں۔

لنڈا بازار سے خریداری کرنا صرف غریبوں کے لیے ہی نہیں بلکہ متوسط طبقے کی بھی مجبوری بن چکا ہے لیکن اب اس ہوشربا مہنگائی اور کورونا وائرس نے لنڈے کو بھی نہیں چھوڑا۔

- Advertisement -

موسم تبدیل ہوتے ہی سردی کی شدت سے بچنے کیلئے لوگوں نے سستے کپڑوں کی خریداری کے لیے لنڈا بازاروں کا رخ کیا لیکن مہنگائی اور بیماری سے بچاؤ کیلئے استعمال شدہ کپڑے خرید کر پہننا بھی صحت کیلئے خطرناک ہے۔

پاکستان سب سے زیادہ استعمال شدہ کپڑا اور سامان امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا سے درآمد کرتا ہے، اس وقت ان ممالک میں تقریبا آٹھ لاکھ سے زائد افراد کورونا کے مرض میں مبتلا جبکہ ساٹھ ہزار سے زائد افراد اس مرض سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایسے میں ان ممالک سے آنے والی استعمال شدہ اشیاء خصوصاً کپڑے اور جوتے پاکستان میں اس وائرس کو مزید تقویت دینے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اس کیلئے ضروری ہے کہ ان کپڑوں کو اچھی طرح دھو کر استعمال کیا جائے۔

دوسری جانب ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ لنڈا بازار کے استعمال شدہ کپڑوں کو جراثیم سے کیسے پاک کیا جائے اور وبائی اور جلدی امراض کا سبب بننے والے کپڑوں کا استعمال کیسے کیا جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی ایک رپورٹ میں اس کا سدباب کرنے کا طریقہ بیان کیا گیا ہے۔

ماہرین وبائی امراض کا کہنا ہے کہ یہ کپڑے کورونا وبا کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں لہٰذا اس کے استعمال سے قبل انہیں گرم پانی سے اچھی دھو کر خوب دھوپ لگائی جائے اور اسے اپنے استعمال میں لایا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں