تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کورونا وائرس : کویت میں مکمل لاک ڈاؤن کا خدشہ

کویت سٹی : کورونا وائرس نے کویت میں ایک بار پھر حالات کو سنگین بنا دیا ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ وبا کی روک تھام کیلئے نہ صرف کرفیو بلکہ مکمل لاک ڈاؤن بھی لگایا جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کویتی وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وبا کی صورتحال سنگین  ہوچکی ہے، اس سلسلے میں تمام تر احتیاطی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر صحت نے پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ میرے فیصلوں میں ٹھہراؤ نہیں۔ چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی بھی شخص میرے کسی ایک نامناسب فیصلے کی نشاندہی کرکے بتائے۔

کویتی وزیر صحت نے اقتصادی سرگرمیوں پر پابندی اور ان کے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کاروبار ہم نے نہیں بلکہ عالمی ادارہ صحت نے بند کرائے ہیں۔

ڈاکٹر باسل الصباح کا کہنا تھا کہ تغیر پذیر کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت نہ صرف کرفیو بلکہ مکمل لاک ڈاؤن پر بھی مجبور ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے زیادہ تر متاثرین کی عمریں 18 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔ کاروباری سرگرمیوں میں تخفیف ایسے اوقات کے لیے کی گئی ہے جب لوگوں کا میل ملاپ نسبتاً کم ہوتا ہے۔

انہوں نے بعض ممالک کے باشندوں پر لگائے جانے والے اس الزام کا جس میں کہا جارہا تھا کہ ان ہی کی وجہ سے کویت میں کورونا آیا ہے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزام غلط ہے۔

کویتی وزیر صحت نے وبا کی سنگینی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وبا کبھی ختم نہیں ہوگی۔ اس سے بچاؤ کا واحد راستہ ویکسین ہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام بچوں کو کورونا ویکسین نہیں دی جاسکتی البتہ انہیں وبا سے بچانے کے لیے دیگر اقدامات کرنا ہوں گے۔

یاد رہے کہ کویتی حکومت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں غیر ہنگامی آپریشن تا اطلاع ثانی معطل کر دیے گئے۔

یہ فیصلہ کورونا سے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ہسپتالوں میں جنرل وارڈز اور انتہائی نگہداشت کے بیشتر بیڈز کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کر دیئے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -