میڈرڈ : کورونا وائرس کے انفیکشن میں مبتلا مریضوں کے علاج پر مامور نرس کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی پر جانا جنگ میں جانے کے مترادف ہے، جہاں میں خوف، تناؤ اور تکلیف محسوس کرتی ہوں۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک میں کرونا وائرس نے لاکھوں افراد متاثر کیا ہوا ہے جس کے سبب اسپتالوں میں تمام عملہ متحرک ہے۔
اس حوالے سے اسین کے ایک اسپتال میں کرونا متاثرین کے علاج پر مامور نرس کورل مارینو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کام میرے لیے ایک جنگ میں جانے جیسا ہے جہاں میں خود کو خوف زدہ اور تکلیف میں محسوس کرتی ہوں۔
کورل مارینو شمال مشرقی میڈرڈ کے پرنسپل ڈی آسٹوریئس یونیورسٹی اسپتال میں کام کرتی ہے, کورل مارینو کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 دنوں سے میں اپنے چھ ماہ بچے کو پیار بھی نہیں کرسکی،۔
نرس کا کہنا تھا کہ میرے شوہر اور اس کے والدین جنوری کے آخر میں اس وبائی بیماری میں مبتلا ہیں، زیادہ کھانسی، بخار ہونے اور اپنے خاندان سے الگ تھلگ ہونے سے خوفزدہ رہتی ہوں۔
واضح رہے کہ اسپین میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ 342 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، توقع کی جارہی ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے اسپین آج رات اپنی زمینی سرحدیں بند کردے گا۔