بیجنگ: کرونا سے صحت یاب ہونے والی 64 سالہ خاتون کی آنکھ میں دو ماہ بعد وائرس کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا چین کے شہر ووہان سے تعلق رکھنے والی 64 سالہ خاتون کو فروری میں خشک کھانسی اور اسہال کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کا ٹیسٹ کیا تو کرونا مثبت آیا۔
خاتون 18 روز تک اسپتال میں زیر علاج رہیں، بعد ازاں اُن کا ٹیسٹ ہوا تو رپورٹ میں کرونا وائرس سے صحت یابی کی تصدیق بھی ہوئی۔
اب خاتون کو آنکھوں میں درد کی شکایت ہوئی جس کے بعد اہل خانہ انہیں کلینک لے کر پہنچے۔ ڈاکٹرز نے تفصیلی معائنہ کیا تو معاملہ کچھ سمجھ نہیں آیا۔
خاتون نے بتایا کہ دو ماہ قبل نزلہ ہونے کے بعد اُن کی آنکھوں میں شدید درد شروع ہوگیا جو اب برداشت سے بھی باہر ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے: این سی او سی
یہ بھی پڑھیں: کرونا کے خاتمے کی ’امید‘ پیدا، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے خوش خبری سنادی
رواں سال مارچ کے وسط اور اپریل میں بھی خاتون کو آنکھوں میں درد کی شکایت ہوئی تھی جس کے بعد ڈاکٹرز نے اُن کی دو بار معمولی سرجری کی تھی۔
اب کی بار ڈاکٹر نے سارے ٹیسٹ کی رپورٹ کلیئر آنے کے بعد خاتون کو ایم آر آئی کروانے کا مشورہ دیا۔
ڈاکٹرز کے مطابق خاتون کے ایم آئی آر میں یہ بات سامنے آئی کہ اُن کی آنکھوں میں کرونا کا وائرس موجود ہے جس کی وجہ سے اُن کی بصارت کم ہورہی ہے۔
طبی ماہر اور نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’خاتون کی آنکھ میں موجود وائرس کا رنگ گلابی اور سبز ہے‘۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس کیس کے بعد ہم کہہ سکتے ہیں کہ کرونا وائرس صرف آنکھوں کے باہر ہی نہیں بلکہ اندر بھی موجود ہوتا ہے اور یہ آنسوؤں کے ذریعے باہر نکلتا ہے جو دوسروں میں منتقل ہوسکتا ہے۔