لاہور : محکمہ صحت پنجاب نے کرونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تدفین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی، جس کے بعد جنازہ میں بھی ورثاء، عزیز، رشتہ دار شامل ہو سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کا پھیلاو روکنے کی خاطر دیگر ممالک کی طرح پاکستانی حکام نے بھی کرونا سے مرنے والوں کی تدفین و جنازے میں عوام کو شرکت سے منع کیا تھا تاہم اب محکمہ صحت پنجاب سے تدفین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی ہے۔
نئے طریقہ کار کی کیبنٹ کمیٹی سے منظوری کے بعد سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے نئے طریقہ کار کی منظوری دی۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے نوٹیفکیشن میں بتایا کہ اب کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والی میت کو غسل دیا جا سکے گا اور لوکل گورنمنٹ کی تربیت یافتہ ٹیمیں تمام حفاظتی انتظات کے ساتھ میت کو غسل دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مرد اور خواتین میت کو غسل دینے کے لیے متعلقہ جنس کی علیحدہ علیحدہ ٹیمیں ہوں گی جبکہ ورثاء بھی مکمل حفاظتی لباس پہن کر غسل دینے میں شامل ہو سکیں گے۔
کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا تھا کہ میت کی تدفین کے لیے تابوت کی لازمی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، میت کا فاصلے سے آخری دیدار کرنے کی اجازت بھی ہو گی تاہم میت کو بغیر حفاظتی لباس پہنے براہ راست چھونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ سابقہ ایس او پیز میں علماء کرام نے تیمم کی اجازت دی اور فتوی بھی جاری کیا تھا، ایس او پیز کی تیاری میں تمام مکتبہ فکر کے علماء کرام نے انتہائی اہم کردار ادا کیا جس کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تدفین کے طریقہ میں تبدیلی ڈبلیو ایچ او، جدید ریسرچ اور اسلامی ممالک میں رائج طریقہ کار کے مطابق کی گئی ہے۔