پیرس: فرانس میں لاک ڈاؤن کے دوران کمسن بھائیوں کے ہاتھ خزانہ لگ گیا۔
برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوب مغربی فرانس میں دو بھائیوں کے ہاتھ خزانہ لگ گیا جس کی وجہ سے پورا خاندان مالا مال ہوگیا۔
فرانس میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد اس خاندان نے پیرس چھوڑ کر دارالحکومت کے جنوب مغربی حصے میں واقع قصبے وینڈوم میں اپنے آبائی گھر منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق آبائی گھر پہنچ کر 10 سال عمر کے دونوں بھائیوں نے درخت کی شاخوں، پتوں اور شیٹوں سے اپنے کھیلنے کی جگہ بنانے کے لیے والدین سے اجازت طلب کی۔
والد نے انہیں اجازت دیتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایت کی وہ اپنی آنجہانی دادی کے زیر استعمال شیٹیں استعمال کرنے لگے۔
چیزوں کی نیلامی کرنے والے مقامی شخص فلپ روئیلیک نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ جب بچے شیٹیں لینے گئے تو دو نسبتاً بھاری چیزیں وہاں گر گئیں لیکن انہوں نے توجہ نہ دی اور انہیں دوبارہ جگہ پر ہی رکھ دیا۔
بعدازاں جب انہوں نے فلپ روئیلیک کے نیلام گھر سے اس کا تخمینہ لگانے کا کہا تو انہیں معلوم ہوا کہ وہ سونے کی اینٹیں ہیں اور ہر اینٹ کا وزن ایک کلو گرام ہے جبکہ ہر اینٹ کی مالیت تقریباً36 ہزار پاؤنڈ بتائی گئی۔
مزید برآں مذکورہ خاندان کو ملنے والی ان سونے کی اینٹوں کو نیلامی کے لیے نیلام گھر کی ویب سائٹ پر ڈال دیا گیا ہے۔