اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

کرونا وائرس سے دل کے دورے اور فالج کا بھی خطرہ

اشتہار

حیرت انگیز

کرونا وائرس کے جسم پر سنگین دیرپا اثرات کے بارے میں کئی تحقیق کی جاچکی ہیں اور اب حال ہی میں ایک اور تحقیق نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں سوئیڈن میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے کے بعد اولین 2 ہفتوں کے دوران ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

امیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یکم فروری سے 14 ستمبر 2020 کے دوران 86 ہزار سے زیادہ کووڈ 19 کے مریضوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کی شرح کا موازنہ 3 لاکھ 48 ہزار سے زیادہ کنٹرول گروپ کے افراد سے کیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 کے بعد اولین 2 ہفتوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 3 گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

پہلے سے مختلف عوارض، عمر، جنس اور سماجی و معاشی عناصر سمیت ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جانے والے تمام عناصر کو مدنظر رکھنے پر بھی یہ خطرہ برقرار رہا۔

ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ دل کی شریانوں سے جڑی پیچیدگیاں کووڈ 19 کی اہم طبی پیچیدگیوں سے منسلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ نتائج سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن کتنی ضروری ہے، بالخصوص معمر افراد کے لیے، جن میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھ چکا ہوتا ہے۔

تحقیق کا مقصد ویکسینز کے بعد کی پیچیدگیوں کے خطرے کا تعین کرنا تھا اور معلوم ہوا کہ کووڈ 19 فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں