کینبرا: آسٹریلیا نے آکسفورڈ یونی ورسٹی اور آسٹرا زینیکا کی کرونا ویکسین کے حصول کے لیے معاہدہ کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی، اس سلسلے میں آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ اس نے کرونا وائرس کی ویکسین تک رسائی حاصل کر لی ہے اور وہ 25 ملین افراد پر مشتمل اپنی پوری آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔
یہ ویکسین برطانوی فارماسیوٹیکل کمپنی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ کمپنی تیار کر رہی ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ اگر اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کامیاب رہے تو کمپنی کے ساتھ ہماری ڈیل محفوظ ہو چکی ہے، ہم ہر آسٹریلوی کو ویکسین آتے ہی فراہم کر دیں گے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ امکان ہے کہ ویکسینیشن لازمی قرار دی جائے گی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد دیگر یورپی ممالک، برطانیہ اور امریکا سے بہت کم ہیں، اب تک صرف 450 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ مجموعی کیسز کی تعداد بھی 24 ہزار ہے جن میں سے 7 ہزار فعال کیسز ہیں، زیادہ تر ہلاکتیں بھی وکٹوریا ریاست میں ہوئی ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں اس ریاست میں ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا اور کیسز میں اضافے کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔
آکسفورڈ اور آسٹرا زینیکا کی مشترکہ ویکسین ان پانچ ویکسینز میں سے ایک ہے جو کلینیکل ٹرائلز کے ایڈوانس مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں اور دنیا بھر سے ان کی سپلائی کے لیے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔
آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین کامیاب ہوتی ہے تو ہم خود اپنے شہریوں کے لیے اپنی نگرانی میں اس کی تیاری شروع کر دیں گے۔
پوری آبادی کے لیے مفت ویکسین کی فراہمی پر کتنے اخراجات آئیں گے، اس کا تخمینہ ابھی نہیں لگایا گیا ہے، اس سے ہٹ کر آسٹریلیا نے ایک امریکی دوا ساز کمپنی بیکٹن ڈکنسن کے ساتھ بھی 25 ملین آسٹریلوی ڈالر کا ایک معاہدہ کر لیا ہے، جس کے تحت آسٹریلیا کو 10 کروڑ سرنجز اور نیڈلز فراہم کیے جائیں گے۔