جینیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے والے طبی عملے کے لئے احتیاطی تدابیر مزید سخت کرنے پر غور شروع کردیا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق طبی عملے کی احتیاطی تدابیر مزید سخت کرنے کا فیصلہ تحقیق کے تناظر میں کیا گیا۔ تحقیقی ماہرین نے بتایا تھا کہ کرونا وائرس ہوا میں گھنٹوں زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کرونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں اُس وقت پھیلتا ہے جب دونوں کے درمیان کوئی جسمانی رابطہ ہو یا پھر سماجی دوری نہ ہو، متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے کے بعد جراثیم بے جان اشیاء پر آجاتے اور گھنٹوں زندہ رہتے ہیں۔
ڈاکٹر ماریہ وین کے مطابق کرونا وائرس چھینکنے اور کھانسنے کے ذریعے پھیلتا ہے، جو لوگ وائرس سے متاثر ہوئے یا اُن کی دیکھ بھال پر مامور ہیں وہ دیگر کے مقابلے میں اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
دوسری جانب عالمی ادارہ برائے اطفال فنڈز (یونیسیف) نے عالمی بینک کے تعاون سے 14 میٹرک ٹن حفاظتی سامان پاکستان پہنچا دیا، جس میں تھرما میٹر، ماسک، دستانے اور گاؤن شامل ہیں، یہ اشیاء فرنٹ لائن ڈیوٹی ہیلتھ ورکز کے لیے بھیجی گئیں ہیں تاکہ عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کارآمد ثابت ہوں۔
ملک بھر کے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لئے حکومت پاکستان کا آرڈر کردہ 14 میٹرک ٹن ذاتی حفاظتی سامان آج یونیسیف نے عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان بھیج دیا ہے۔ یہ سامان جس میں تھرمامیٹر، ماسک، دستانے اور گاؤن شامل ہیں، عالمی وبا # COVID_19 سے نمٹنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔ pic.twitter.com/5zbfCj9xtd
— UNICEF Pakistan (@UNICEF_Pakistan) March 22, 2020