کراچی: روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، کاٹن کی قیمتیں 500 روپے فی من مندی کے بعد روئی 16 ہزار 500 روپے فی من ہو گئی۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق کاٹن زونز میں درجہ حرارت 45 ڈگری تک پہنچنے سے کپاس کی فصل کو نقصان پہنچا ہے، کپاس کے ریشے اور بیج کا معیار انتہائی متاثر ہونے سے روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کاٹن سیڈ اور آئل کیک کی قیمتوں میں بھی 300 سے 400 روپے فی من مندی کا رجحان رہا، تاہم اب تک ہونے والی بارشوں سے کپاس کی فصل کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔
انھوں نے کہا روئی اور دھاگے کی درآمد پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے باعث رواں سال کپاس اور روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان متوقع ہے۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
واضح رہے کہ پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا چھٹا بڑا ملک ہے جس کے پاس ایشیا میں کپاس کاتنے کی تیسری سب سے بڑی صلاحیت بھی ہے، جہاں ہزاروں جننگ اور اسپننگ یونٹس کپاس سے ٹیکسٹائل مصنوعات تیار کیے جاتے ہیں۔
پاکستان میں کپاس کے کاشتکار موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو محسوس کر رہے ہیں، کیوں کہ موسم کے غیر متوقع نمونے اور شدید گرمی بڑھتے ہوئے موسموں کو مختصر کر رہی ہے۔
اس سے کیڑوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر سفید مکھی اور گلابی بول ورم، جس کے نتیجے میں کسانوں کو کیڑے مار ادویات پر زیادہ انحصار کرنا پڑتا ہے۔