کراچی: روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، مزید پانچ سو روپے فی من اضافہ ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق روئی کی قیمتیں 500 روپے فی من اضافے سے 18 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں، پچھلے ایک ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں ایک ہزار روپے فی من اضافہ ہوا ہے۔
14 جنوری سے جرمنی میں شروع ہونے والی عالمی ’ہیم ٹیکس‘ (Heimtextil) نمائش میں ریکارڈ 270 پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کی شرکت متوقع ہے، نمائش میں پاکستانی ملوں کو کروڑوں ڈالر کے برآمدی آرڈرز ملنے کی بھر پور توقعات ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے برآمدی آرڈرز کی تکمیل کے لیے روئی کی بھر پور خریداری شروع کر دی گئی ہے، اور روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مزید تیزی کے امکانات ہیں۔
2024 کے چاروں موسموں کے دوران کپاس کی پیداوار میں کتنی کمی آئی؟
ادھر کاٹن کی پیداوار کے حوالے سے ملکی صورت حال یہ ہے کہ 2024 کے چاروں موسموں کے دوران پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں 33 فی صد سے زائد کی کمی آئی ہے۔ سال کے دوران 54 لاکھ 52 ہزار گانٹھوں کا کاروبار ہوا جب کہ 2023 میں دسمبر تک 81 لاکھ 71 ہزار گانٹھوں کا کاروبار ہوا تھا۔
دو ہزار چوبیس میں 27 لاکھ 19 ہزار گانٹھوں کی کمی آ چکی ہے، نمایاں کمی پنجاب اور سندھ میں دیکھی گئی ہے، پنجاب میں 26 لاکھ 59 ہزار جب کہ سندھ میں 27 لاکھ 93 ہزار گانٹھوں کا کاروبار ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رواں سال تقریبا 2 ارب ڈالر سے زائد کی کپاس درآمد کرنے کی ضرورت ہوگی۔